دبئی: آسٹریلیا کے خلاف 22 اکتوبر سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کی صورت میں پاکستانی ٹیم عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر آ جائے گی۔

پاکستان اس وقت ٹیسٹ کی عالمی رینکنگ میں ہندوستان کے ساتھ چھے نمبر پر براجمان ہے تاہم سیریز میں کامیابی کی صورت میں پاکستان کے پاس ٹیسٹ رینکنگ میں تین درجے ترقی کا نادر موقع ہے۔

اگر پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کو سیریز میں دو سے وائٹ واش کرتی ہے تو وہ عالمی رینکنگ میں تیسرے درجے پر آ جائے گی، ایسی صورت میں آسٹریلین ٹیم چھ پوائنٹس سے محروم ہو جائے گی اور عالمی نمبر ایک جنوبی افریقہ سے اس کا فاصلہ مزید بڑھ جائے گا۔

سیریز میں ایک صفر سے کامیابی کی صورت میں پاکستان دو ریٹنگ پوائنٹس کے حصول کے ساتھ ہی چوتھے نمبر پر آ جائے گا۔

سیریز 1-1 سے ڈرا ہونے کی صورت میں بھی پاکستان روایتی حریف ہندوستان پر سبقت لے جائے گا اور پانچویں درجے پر آ جائے گا جبکہ آسٹریلیا کو تین پوائنٹس سے محروم ہونا پڑے گا۔

دوسری جانب اگر آسٹریلین ٹیم سیریز میں 2-0 سے وائٹ واش کرتی ہے تو وہ جنوبی افریقہ پر ایک پوائنٹ کی برتریلیتے ہوئے عالمی نمبر ایک کا درجہ حاصل کر لے گی۔

تاہم سیریز میں 1-0 سے کامیابی کی صورت میں کینگروز اور جنوبی افریقہ کے پوائنٹس 124 ہو جائیں گے لیکن انتہائی معمولی فرق سے جنوبی افریقہ اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھے گا۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا رواں سال مئی سے جولائی تک عالمی نمبر ایک کے درجے پر فائض رہا ہے تاہم بعد میں جنوبی افریقہ نے اس سے یہ اعزاز چھین لیا تھا۔

بلے بازوں کی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود آسٹریلین قائد مائیکل کلارک اور پانچویں نمبر پر موجود ڈیوڈ وارنر کے کے پاس اپنی رینکنگ بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔

ٹاپ ٹین میں واحد پاکستانی بلے باز کپتان مصباح الحق ہیں جو دسویں درجے پر موجود ہیں جبکہ یونس خان ان سے تین پوائنٹس کی کمی کے باعث ایک درجہ نیچے 11ویں نمبر پر براجمان ہیں اور اچھی کارکردگی کی بدولت ٹاپ ٹین میں شامل ہو سکتے ہیں۔

باؤلرز کی رینکنگ میں تین آسٹریلین باؤلرز کے پاس اپنی رینکنگ بہتر بنانے کا موقع ہے۔

عالمی نمبر دو ریان ہیرس کی غیر موجودگی میں چوتھے نمبر پر موجود مچل جانسن کے پاس شاندار کارکردگی کی بدولت عالمی نمبر ایک باؤلر بننے کا نادر موقع ہے۔

اس وقت عالمی رینکنگ میں رنگنا ہیراتھ پہلے نمبر پر موجود ہیں اور مچل جانسن ان سے سات پوائنٹس دور ہیں جبکہ پیٹر سڈل اور ناتھن لایون کے پاس بھی عالمی درجہ بندی میں بہتری موقع جہاں دونوں باؤلرز بالترتیب 12ویں اور 18ویں نمبر پر موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں