امریکا: ٹی ٹی پی رہنما خان سجنا دہشت گرد قرار

22 اکتوبر 2014
خان سید سجنا مئی، 2013 میں ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کے ڈپٹی لیڈر بن گئے تھے۔ — فائل فوٹو
خان سید سجنا مئی، 2013 میں ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کے ڈپٹی لیڈر بن گئے تھے۔ — فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب سربراہ خان سید سجنا کوعالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔

امریکا نے منگل کو القاعدہ کے چیف اسامہ بن لادن کے ایک سابق فزیشن رمزی موافی کو بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے۔

دونوں کی اس فہرست میں شمولیت ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے کی گئی، جس کا مقصد دہشت گردوں اور ان کو مدد فراہم کرنے والوں کو ہدف بنانا ہے۔

افغانستان میں لڑائی کا وسیع تجربہ رکھنے والے خان سید مئی، 2013 میں ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کے ڈپٹی لیڈر بن گئے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ سید کراچی میں ایک نیول بیس پر حملہ میں ملوث تھے۔ انہیں 2012 ، بنوں میں ایک جیل توڑ کر 400 طالبان جنگجوؤں کو فرار کرانے کے منصوبہ کا بھی ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔

سید مئی، 2014 میں ٹی ٹی پی سے الگ ہونے والے محسود دھڑے کے سربراہ ہیں۔

دھڑا بندی کے بعد سید نے ایک جاری بیان میں عسکریت پسندی جاری رکھنے کا عہد کیا تھا۔

ادھر، طویل عرصہ تک القاعدہ کے رکن رہنے والے مصری رمزی موافی اسامہ بن لادن کے سابق ڈاکٹر کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔

واشنگٹن کے اس اقدام کےبعد امریکیوں کو سید اور موافی کے ساتھ کاروبار کی ممانعت ہو گی اس کے علاوہ دونوں افراد کی امریکا میں اثاثے، مفادات منجمد ہو جائیں گے۔

فہرست کا ریکارڈ رکھنے والے امریکی محکمہ خزانہ نے ہلاک ہونے والے کچھ القاعدہ اور طالبان رہنماؤں کے نام اس فہرست سے خارج کر دیئے ہیں۔

گزشتہ مہینے اوباما انتظامیہ نے 21 لوگوں اور 3 گروپوں کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا اور ان میں سے زیادہ تر عسکریت پسند مشرق وسطی میں سرگرم ہیں۔

ستمبر کے آخری ہفتہ میں امریکا نے طویل عرصہ تک حرکت المجاہدین کے امیر رہنے والے فضل الرحمان خلیل کو بھی اس فہرست میں شامل کیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1997 میں حرکت المجاہدین کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں