واشنگٹن: منگل کو میڈیا میں پیش کی جانے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ دیا میر بھاشا ڈیم کے منصوبے میں سرمایہ کاری نہ کرے۔

ان رپورٹوں کے مطابق ہندوستان نے امریکی انتظامیہ سے بھی کہا ہے کہ وہ یہ یقین دہانی کرائیں کہ امریکی کمپنیاں اس منصوبے میں سرمایہ کاری نہیں کریں گی۔

سفارتی ذرائع سے ارسال کی گئی اس شکایت میں ہندوستانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ڈیم پاکستان اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے میں تعمیر کیا جارہا ہے۔

پاکستان اس ڈیم کو گلگت بلتستان کے خطے میں تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کے متعلق ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ یہ متنازعہ علاقہ ہے، اس لیے کہ یہ مہاراجہ کشمیر کی سابق ریاست کا ایک حصہ تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں امریکا نے ایک روزہ کانفرنس کی میزبانی کی تھی، جس کا مقصد ساڑھے چار ہزار میگاواٹ کے دیا میر بھاشا منصوبے کے لیے فنڈز اکھٹا کرنے کے حوالے سے پاکستان کی مدد کرنا تھا۔

واضح رہے کہ اس تقریب میں یو ایس ایڈ کے سربراہ راجیو شاہ، افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے ڈین فیلڈ مین، پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور دیگر اہم عہدے داروں نے شرکت کی تھی۔

اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور پانی و بجلی کے وزیر خواجہ محمد آصف نے کی تھی۔

اسحاق ڈار نے اس کانفرنس کے بعد پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس منصوبے پر ہندوستانی اعتراض کو غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ان کے واشنگٹن میں پانچ روزہ قیام کے دوران کسی امریکی عہدےدار یا سرمایہ کار نے ہندوستانی دعوے کے بارے میں کسی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا۔

وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ ’’عالمی بینک جس نے پہلے اس ڈیم کے ماحول پر ممکنہ منفی اثرات کے بارے میں اعتراض کیا تھا، وہ بھی اس ڈیم کی تعمیر میں پاکستان کی مدد کرنے کا خواہاں ہے۔‘‘

تبصرے (1) بند ہیں

Nadeem Ahmad Oct 24, 2014 12:10am
یہ تو ہونا ہی تھا. پاکستان انڈیا کبھی دوست نہیں بن سکتے. آپ لاکھ کوشش کریں یہ ممکن نہیں. اور مجھے یاد ہے ایک دفعہ میں کہیں کسی بزرگ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہنے لگے کہ پاکستان انڈیا کی کبھی نہ کبھی جنگ ضرور ہوگی اور وہ بھی پانی کے مسئلے پر.