بنگلہ دیش اپنے ہی کھلاڑی کیخلاف عالمی عدالت میں

22 اکتوبر 2014
محمد اشرفل۔ فائل فوٹو اے پی
محمد اشرفل۔ فائل فوٹو اے پی

ڈھاکا: کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے میچ فکسنگ کے الزام میں آٹھ سال کی سزا پانے والے سابق بنگلہ دیشی کپتان محمد اشرفل کی سزا کم کر کے پانچ سال کر دی ہے لیکن بنگلہ دیشی اور عالمی کرکٹ حکام نے اس فیصلے کو چینلج کر دیا ہے۔

بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ(بی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو نظام الدین چوہدری نے کہا کہ بی سی بی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے سزا میں کے خلاف اپیل کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اپیل لاسین میں کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں کی گئی۔

چوہدری نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے وکلا کو اس عدالتی فیصلے کے خلاف کارروائی کا حق دیا تھا اور انہوں نے اس کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

بنگلہ دیش کے 30 سالہ بلے باز نے قومی ٹی وی پر اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں میچز فکس کرنے میں مدد کی۔

میچ فلسنگ تنازع کے باعث ٹی ٹوٹئنٹی لیگ رواں سال منعقد نہ ہو سکی، اس لیگ میں دو غیر ملکی کھلاڑیوں کے بھی ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے۔

مقامی پینل نے اشرفل کی سزا کم کرتے ہوئے آٹھ سے پانچ سال کر دی تھی جس میں دو سال کی معطلی کی سزا بھی شامل تھی اور اس لحاظ سے وہ 2016 میں عالمی کرکٹ کھیلنا شروع کرسکتے تھے۔

بنگلہ دیش کے خلاف اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 21 دن تھے اور یہ مدت پیر کو ختم ہو گئی۔

بنگلہ دیش کی جانب سے سب سے کم عمری میں سنچری اسکور کرنے والے اشرفل نے 17 سال کی عمر میں انٹرنیشنل ڈیبیو کیا تھا۔

انہوں نے 61 ٹیسٹ، 177 ایک روزہ اور 23 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں بنگلہ یش کی نمائندگی کی تھی۔

ابھی تک اس اپیل پر آئی سی سی کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آسکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں