شین وارن بھی یاسر کی باؤلنگ سے متاثر

25 اکتوبر 2014
لیگ اسپنر یاسر شاہ۔ فوٹو اے ایف پی
لیگ اسپنر یاسر شاہ۔ فوٹو اے ایف پی

دبئی: آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان دبئی میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن یاسر شاہ نے آسٹریلین اوپنر ڈیوڈ وارنر کو آؤٹ کر کے شائقین کرکٹ کو لیگ اسپن باؤلنگ کی شاندار صلاحیتوں کی یاد دلا دی۔

میچ کے تیسرے دن سنچری اسکور کرنے والے اوپنر پہلا میچ کھیلنے والے یاسر شاہ کی گیند کو سمجھنے میں مکمل طور پر ناکام رہے جو وکٹ کے باہر پڑنے کے بعد وکٹوں میں آ گھسی۔

ایک دور پاکستان کی پہچان بننے والی لیگ اسپن اس وقت شدید بحران کا شکار ہے اور ناصرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی کوئی باؤلر اس فن سے آگاہ نظر نہیں آتا۔

تاہم جمعہ کو یاسر کی باؤلنگ نے دنیا کے سابق بہترین لیگ اسپنر شین وارن کو بھی تعریف کرنے پر مجبور کردیا جہاں پاکستانی اسپنر نے بھی وارن کو اپنا آئیڈیل قرار دیا۔

صوابی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ لیگ اسپنر نے بتایا کہ انہوں نے آسٹریلین لیجنڈری اسپنر کی ویڈیوز دیکھ دیکھ کر لیگ اسپن باؤلنگ سیکھی۔

یاسر شاہ نے بتایا کہ شین وارن ہمیشہ سے ہی میرے لیے تحریک کا سبب رہے، میں نے ٹی وی پر انہیں باؤلنگ کرتے دیکھ کر لیگ اسپن باؤلنگ شروع کی۔

’میرے بھائی نے لندن سے شین وارن کی باؤلنگ کی ویڈیو دیکھیں اور میں روزانہ نہیں دیکھ کر ان کے ایکشن کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ان کی طرح گیند کرنے کی کوشش کرتا تھا، وارن ایک لیجنڈ تھے تو اسے لیے وہ میرے بھی آئیڈیل تھے‘۔

یاسر صوابی میں پلے بڑھے لیکن انہیں کرکٹ کھیلنے کے لیے 100 کلو میٹر دور پشاور جانا پڑتا تھا۔

’صوابی میں کھیلوں کا کوئی میدان نہیں ہے لہٰذا مجھے کھیلنے کے لیے پشاور کی اکیڈمی میں جانا پڑتا تھا، بعد میں صوابی میں کچھ میدان بنے تو میں نے وہاںکھیلنا شروع کردیا‘۔

یاسر شاہ نے آسٹریلیا کے خلاف پہلی اننگ میں وارنر کی اہم وکٹ سمیت 66 رنز دے کر تین آسٹریلین مہرے کھسکائے۔

اس موقع پر ٹی وی پر میچ دیکھنے والے شین وارن بھی یاسر کی باؤلنگ سے متاثر ہوئے بنا نہ رہ سکے اور انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یاسر کی تعریف کی۔

یاسر نے اس بیان پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک عظیم کھلاڑی کی جانب سے بیان میرے لیے بہت حوصلہ افزا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں