دبئی: ریکارڈ ساز پاکستانی مڈل آرڈر بلے باز یونس خان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں شامل نہ کیے جانے کے بعد انہوں نے موجودہ ٹیسٹ سیریز سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

چھتیس سالہ سینئر بلے باز نے دبئی میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف دوسری اننگز میں ناقابل شکست 103 رنز بنائے۔

مہمان ٹیم 437 رنز کے تعاقب میں 59 رنز پر چار وکٹیں گنوا چکی ہے جبکہ آخری دن کا کھیل باقی ہے۔

آسٹریلیا کو میچ جیتنے کیلئےمزید 379 رنز درکار ہیں یا پھر انہیں میچ ڈرا کرنے کے لئے آخری پورا دن بیٹنگ کرنا ہو گی۔

یونس نے 26 ویں سینچری کی بدولت سابق کپتان انضمام الحق کے سب سے زیادہ سینچریاں سکور کرنے کا قومی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

وہ ساتویں ایسے پاکستانی پلیئر ہیں جنہوں نے ایک ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سینچری سکور کی جبکہ آسٹریلیا کے خلاف یہ کارنامہ سر انجام دینے والے پہلے قومی بلے باز ہیں۔

تاہم یہ دونوں ریکارڈ کبھی نہ بنتے اگر یونس موجودہ ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کے فیصلے پر اٹل رہتے۔

دو سینچریاں سکور کرنے کے بعد یونس کا کہنا تھا 'میں نے سوچا کہ سیریز نہ کھیلنا ایک آسان فیصلہ ہے لیکن میں نے کبھی بھی زندگی میں آسان فیصلے نہیں کیے'۔

یونس کے مطابق ان کے اہل خانہ اور دوستوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

'سبھی نے میرا ساتھ دیا۔ وہ ایک برا وقت تھا لیکن میرے دوستوں اور اہل خانہ نے یہ کہتے ہوئے میری حوصلہ افزائی کی کہ یہی وقت ہے جب میں ایک سینچری بنا کر انضی کا ریکارڈ توڑ سکتا ہوں اور میں نے کبھی آسٹریلیا کے خلاف سینچری سکور نہیں کی تھی لہذا میں نے یہ چیلنج قبول کر لیا'۔

'ایک وقت ایسا بھی آیا جب میں نے ٹیسٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کر لیا تھا کیونکہ آسٹریلیا ایک ٹاپ رینکنگ ٹیم ہے'۔

یونس کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ مثبت سوچ رکھتے ہیں۔'یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب آپ کی سوچ مثبت ہو'۔

دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے یونس کو 'کرکٹ کا ایک جنٹلن مین' قرار دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں