تہران: دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی کوششوں کے باوجود قتل کے الزام میں تقریباً 7 سال سے قید ریحانہ جباری کو 25 اکتوبر کو پھانسی دے دی گئی۔

ریحانہ نے پھانسی سے پہلے اپنی ماں کو ایک خط لکھ کر اپنی موت کے بعد اپنے اعضاء کو عطیہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

دلوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والا یہ خط اپریل میں ہی موصول ہوگیا تھا، لیکن ایران میں امن کے حامی کارکنوں نے اس کو ریحانہ کو پھانسی دیے جانے کے ایک دن بعد عام کیا۔

ریحانی کی والدہ نے جج کے سامنے اپنی بیٹی ریحانہ کی جگہ خود کو پھانسی دیے جانے کی التجاء کی تھی۔

واضح رہے کہ 2007ء میں ریحانہ نے سابق اینٹیلی جنس اہلکار مرتضیٰ عبدل علی سربندی کو چھری کے وار سے قتل کر دیا تھا۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ایک مبصر کا کہنا تھا کہ ریحانہ نے مرتضٰی کا قتل اپنے دفاع میں کیا تھا کیونکہ سربندی نے ریحانہ کا ریپ کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

پندرہ دسمبر 2008ء کو ریحانہ جباری اپنے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت کے دوران اپنا دفاع کررہی ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
پندرہ دسمبر 2008ء کو ریحانہ جباری اپنے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت کے دوران اپنا دفاع کررہی ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ریحانہ پر اس قتل کا مقدمہ 2009ء میں نہایت ناقص طریقے سے چلایا گیا تھا۔

ایرانی اداکاروں اور دیگر نامور شخصیات نے ریحانہ کو سنائی جانے والی پھانسی کی سزا پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اس سزا کو روکنے کی اپیل کی تھی اور اُن کی اپیل کی باز گشت مغربی دنیا میں بھی سنائی دے رہی تھی۔

ایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ کے مطابق ریحانہ کی والدہ کو گزشتہ جمعہ کو ایک گھنٹے کے لیے اپنی بیٹی سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ایرانی قانون کے مطابق کسی بھی شخص کو سزائے موت دینے سے پہلے اُس کے کسی قریبی رشتہ دار سے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ایران میں امن کے لیے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ریحانہ کی والدہ کو بتایا گیا تھا کہ ریحانہ کو پھانسی دیے جانے کے کچھ گھنٹوں پہلے انہیں اس بارے میں بتا دیا جائے گا۔

عدالت کے حکم کے مطابق، 2007 ءمیں ریحانہ نے مرتضیٰ پر جس چاقو سے وار کیا تھا، وہ دو دن پہلے ہی خریدا گیا تھا۔

ایرانی وزیر انصاف مصطفٰی محمدی نے بتایا تھا کہ اس معاملے کا خوشگوار اختتام ہو سکتا تھا لیکن مرتضٰی کے اہلخانہ نے ریحانہ کی جان بچانے کے لیے قصاص کی رقم لینے کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

برطانوی وزارت خارجہ نے بھی ریحانہ جباری کی پھانسی کو ناپسندیدہ فعل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح دنیا کے ساتھ ایران کے تعلقات کو بحال کرنا آسان نہیں ہوگا۔

اگرچہ ایرانی حکام یہ وضاحت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ چونکہ مقتول کے ورثاء اسلامی قوانین کے تحت قاتل لڑکی کو معاف کرنے یا قصاص لینے پر راضی نہیں ہوئے تھے، چنانچہ حکومت اور عدالتیں مجبور تھیں۔

لیکن وہ اس سوال کا جواب دینے میں ناکام ہیں کہ ریحانہ پر جنسی حملہ کرنے کے الزام کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔

اس حقیقت کی چھان بین کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی گئی کہ ریحانہ کن حالات میں مرتضیٰ عبدالعلی کے فلیٹ تک لائی گئی اور وہاں تیسرا شخص کون تھا۔

مقدمے کے دوران استغاثہ سارا زور اس بات پر دیتا رہا کہ ریحانہ نے دو روز قبل چاقو خریدا تھا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ قتل کا ارادہ رکھتی ہے۔

ریحانہ کی والدہ صالحہ۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
ریحانہ کی والدہ صالحہ۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

ریحانہ نے اپنی والدہ کے نام اپنے آخری خط میں لکھا تھا:

’’میری عزیز ماں،

مجھے آج پتہ چلا کہ مجھے قصاص (ایرانی نظام میں سزا کا قانون) کا سامنا کرنا پڑے گا، مجھے یہ جان کر بہت دکھ ہو رہا ہے کہ آخر آپ اپنے دل کو یہ یقین کیوں نہیں دلا رہی ہیں کہ میں اب اپنی زندگی کے آخری مقام تک پہنچ چکی ہوں۔

آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی اداسی مجھے کس قدر پریشان کرتی ہے؟ آپ مجھے اپنے اور پاپا کے ہاتھوں کو چومنے کا موقع کیوں نہیں دیتی ہیں۔

ماں، اس دنیا نے مجھے 19 سال جینے کا موقع دیا تھا۔ اس منحوس رات کو میرا قتل ہو جانا چاہیے تھا۔ میری لاش کو شہر کے کسی کونے میں پھینک دیا گیا ہوتا اور پھر پولیس آپ کو میری لاش کو پہچاننے کے لیے بلواتی اور آپ کو پتہ چلتا کہ قتل سے پہلے میرا ریپ بھی ہوا تھا۔

میرا قاتل کبھی بھی گرفت میں نہیں آتا، کیونکہ آپ پاس اس کی طرح نہ ہی دولت ہے، نہ ہی طاقت۔

اس کے بعد آپ کچھ سال اسی عذاب اور پریشانی میں گزار تیں اور پھر اسی عذاب میں آپ بھی انتقال کرجاتیں۔

لیکن، کسی لعنت کی وجہ سے ایسا نہیں ہوا۔ میری لاش تب پھینکی نہیں گئی۔ لیکن، یہاں جیل کی قبر میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔

اسے ہی میری قسمت سمجھیے اور اس کا الزام کسی کے سر نہ ڈالیے۔ آپ بہت اچھی طرح جانتی ہیں کہ موت زندگی کا خاتمہ نہیں ہوتی۔

آپ نے ہی تو کہا تھا کہ انسان کو مرتے دم تک اپنے اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے۔

ماں، جب مجھے ایک قاتل کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا، تب بھی میں نے ایک آنسو نہیں بہایا۔ میں نے اپنی زندگی کی بھیک نہیں مانگی۔ میں چلّانا چاہتی تھی لیکن ایسا نہیں کیا کیونکہ مجھے قانون پر پورا بھروسہ تھا۔

ماں، آپ جانتی ہیں کہ میں نے کبھی ایک مچھر بھی نہیں مارا۔ میں كاكروچ کو مارنے کی بجائے اس کو مونچھ سے پکڑ کر اسے گھر سے باہر پھینک آیا کرتی تھی، لیکن اب مجھے ایک ارادے کے تحت قتل کرنے کا مجرم بتایا جا رہا ہے۔

وہ لوگ کتنے پُر امید ہیں جنہوں نے ججوں سے انصاف کی امید کی تھی۔

آپ جو سن رہی ہیں، مہربانی کرکے اس پر مت روئیے۔

میں اپنی موت سے پہلے آپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔ ماں، میں مٹی کے اندر سڑنا نہیں چاہتی۔ میں اپنی آنکھوں اور جوان دل کو مٹی میں بدلنا نہیں چاہتی، اس لیے استدعا کرتی ہوں کہ پھانسی کے بعد جلد سے جلد میرا دل، میرے گردے، میری آنکھیں، ہڈیاں اور وہ سب کچھ جس کا ٹرانسپلاٹ ہو سکتا ہے، اسے میرے جسم سے نکال لیا جائے اور انہیں ضرورت مند شخص کو عطیے کے طور پر دے دیا جائے۔ میں نہیں چاہتی کہ جسے میرے اعضاء دیے جائیں اسے میرا نام بتایا جائے۔‘‘

تبصرے (53) بند ہیں

Ms Lashari Oct 28, 2014 04:15pm
JUST SPEECHLESS AFTER READING MAY ALLAH ALMIGHTY REST HER SOUL IN PEACE....
shakeel anjum Oct 28, 2014 05:27pm
Good
muneer Oct 28, 2014 05:33pm
Rehana tum zandha ho , un mazlom logon ki delon me jeno ne nainasafi ke khelaf jang lari , , ,,,,,, AB , Rehana , tumhe haqe , he ke Khuda ki darbar me faryad karo
Javed Oct 28, 2014 06:03pm
@shakeel anjum: so sad. why nit stand people against court decision. ya sub kux srif pakistan main he nhe bilka puri dunia main ho raha ha . jo haq per hota ha usi ko saza milti ha. shame Irani's court.
safeerjan Oct 28, 2014 06:15pm
vre gooooodd good
Mehar Tirmizi Oct 28, 2014 06:52pm
جب تک مذاہب کا مر کز مرد کی ذات رہے گی عورتوں کا استحصال اسی طرح ہوتا رہا ہے ہوتا رہے گا،چند باشعور لوگ اس پورے جاہلانہ نظام کو کبھی بدل نہیں پائیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :(
حسین عبداللہ Oct 28, 2014 07:37pm
میں اس خط کو فارسی زبان میں پڑھ چکا ہوں ابھی اگرچہ اس خط کی سچائی کی مکمل تائید نہ ہوسکی کہ کیا یہ ریحانہ نے لکھا تھا یا نہیں ۔۔ اس بات پر سخت افسوس ہے مقتول کے وارثین نے جانشی قبول نہ کی جوکہ عام طور پر ہوتا ہے مجھے ذاتی طورپر اس بات کا دکھ ہے کہ ریحانہ کو پھانسی دی گئی جبکہ وہ ابھی انیس بیس سال کی تھی لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ قصاص یعنی قاتل کو شرعی و قانونی اصولوں کے مطابق قتل ثابت ہونے کے بعد پھانسی دینا ایک قرآنی قانون ہے جس میں معاشرتی زندگی پوشیدہ ہے
asfand Oct 28, 2014 07:55pm
so sad bhot afsos huwa ho is larki ke sath huwa.insaf bhot ache cheez ke age gunahngar ko mile .allah is larki ko jannat m alla mukam dy or in ke family wlo ko sabar dyy . . .
humaira Oct 28, 2014 08:00pm
V sad but she was brave God bless her soul
ْقمرالزماں خاں Oct 28, 2014 08:50pm
ایرانی ملائیت سمیت دنیا بھر کی ملائیت مردہ باد۔۔۔۔۔۔۔نجس نظام مردہ باد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بربریت پر مبنی نظام مردہ باد۔۔۔۔۔۔۔عورتوں سے بے انصافی کرنے والا نظام اور اسکے ماننے والے مردہ باد۔ریحانہ شہید زندہ باد۔ ریحانہ ہم سب نے بھی مرجانا ہے مگر تمہاری موت کا دکھ ہے دل میں غصہ اور بدلہ لینے کا عزم ہے۔ ایرانی ملائیت کا خاتمہ تمہارے قتل کا مداوا کرے گا۔
jawad ali khan Oct 28, 2014 09:22pm
its speechless I have no words for this.... but may Allah rest her soul.....
jawad ali khan Oct 28, 2014 09:25pm
its speechless and we can't say anything about it.. but may almighty Allah rest her soul.......
alimadad Oct 28, 2014 09:42pm
insaf ke munh par zoordar thmancha
M. Azam Zaki Oct 28, 2014 10:23pm
This shows cruelty of Iranian regime for which they are known in the world. May Allah keep Rehana's soul in peace ....... Ameen
Muhammad asif Oct 29, 2014 01:03am
Khuda jannat nasib kana.
Muhammad asif Oct 29, 2014 01:04am
Khuda jannat nasib kana
Muhammad asif Oct 29, 2014 01:05am
@muneer: Great
zahid khan Oct 29, 2014 06:53am
Great and Nice............words but made insan so sad
Mehram Ali Oct 29, 2014 07:31am
Asal insaf to Allah ke zaat karne wali hai, haqeqat kia he insan na jan saqa ha
Mehram Ali Oct 29, 2014 07:34am
Allah say dua he k apny jawar e rehmat mean jagha ata kare .... aameen
Nazir Ahmed Oct 29, 2014 10:43am
Sister Rehana tum ne jaan de kar apnay aap ko hamesha keliye zinda karlia hai, Hum jaisay zinda laashon se aap bohat behter hain and yaqeenan aap Allah ke paas behtreen jaga pe hongi. Allah aapki walida ko sabar de AAMEEN
Ghazanfar Ali Oct 29, 2014 10:57am
Agar is per sexual attack hua tha to tehqieqat honi chaiyee thie shafaf tariekay say baki agar mujrim waqai thie to is say matter nahi karta ka phansi q di gai hay aik aurat ko saza main sub barabar hain and last and important West & his thought's is always against Islam so my foot west and his thoughts
NAVEED Oct 29, 2014 11:04am
یکن وہ اس سوال کا جواب دینے میں ناکام ہیں کہ ریحانہ پر جنسی حملہ کرنے کے الزام کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔L" اس حقیقت کی چھان بین کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی گئی کہ ریحانہ کن حالات میں مرتضیٰ عبدالعلی کے فلیٹ تک "لائی گئی اور وہاں تیسرا شخص کون تھا۔ mazkoora lines takleef sb sey ziada takleef deyny wali hain!
NAVEED Oct 29, 2014 11:12am
@حسین عبداللہ: aik bayqasoor ko saza deyna bad'tar hey is sey k 100 qasoor waar bach jayee'n.. ap manee'n k tehqeeqaat mukammal nahee huyee'n ... or aik mazloom ko phansi dey di gayee
Syed g. a. Naqvi Oct 29, 2014 11:29am
یہ ایرانی ملانیت نہیں ہے،اور نہ ہی پھانسی کا فیصلہ ایرانی علما نے کیا، علما کا نظام نظامِ سیاست سے جدا ہے حکومت ایران نے اس بے گناہ کو پھانسی دی ہے انشااللہ وہ لوگ بھی زیر عتاب ضرور آیں گے۔ اگر ہم اپنے پاکستانی نظام حکومت کا مقابلہ ۔ ایران کے نظام حکومت سے کریں تو یقناً ہمارے پاس کوی جواب نہیں ہوگا۔
layba Oct 29, 2014 12:20pm
rehana is the greate rehana ap mar k bhi sb k dilon me zinda ho ALLAH gharet kry aisy qanoon ko jis ne insaf nahi kia hlank ap ne apne defence me aiisa kia h ALLAH to sb kuch dekh raha h
Naheed Oct 29, 2014 01:48pm
I am speech less. This letter got printed on my soul. Rehana is Shaheed. In my full sympathy with her parents.
Ateeq Oct 29, 2014 02:40pm
@safeerjan: How?? Can you please explain???
ASGHAR BASHA Oct 29, 2014 04:42pm
KHUDA IS LADKI KO JANNAT NASEEB FARMAYE O APNI IZZAT KI HIFAZAT KAR KE KHUDA KE SAMNE CHALI GAYI KHUDA O SAB KUCH AATA FARMAYE JO DUNIYA MEIN HASIL NAHI HUA AUR KHUDA UN KE GHAR WALOON KO SAB-RE-JAMEEL AGA FARMAYE
tahir malik Oct 29, 2014 05:30pm
JUST SPEECHLESS AFTER READING MAY ALLAH ALMIGHTY REST HER SOUL IN PEACE....
tahir malik Oct 29, 2014 05:32pm
ap abi b zinda hn bhen.ALLAH PAK apko janat ul fardos ma alla makam aata farmay
fayaz ali Oct 29, 2014 06:44pm
em crying after readind this.......may all rest her soul...Allah rehana ko janat naseeb kry... :( ;(
محمد شاہد Oct 29, 2014 07:26pm
ایک معصوم لڑکی نے اپنی جان اپنی عزت کو بچانے کے لئے دائو پر لگادی لیکن ا نصاف پھر بھی نہ مل سکا افسو س در افسو س کیایہی انصاف ہے ہمار ے حکمرانو ں کا کہ ایک بے گنا ہ لڑ کی کو پھانسی کی سز ا دے دی خدارا ذرا سوچو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
Masrur J S Oct 29, 2014 07:54pm
@fayaz ali: My full sympathies with her poor parents, MAY ALLAH ALMIGHTY REST HER SOUL IN PEACE AT JANNAH.
Jawwad Younus Oct 29, 2014 09:00pm
simply speechless... may ALLAH rest her soul in piece.
Tahir Yaseen Oct 29, 2014 09:57pm
Salute Ya Rehana Shaheed, Behan tum Great hu ALLAH tum ko Humasha JANAT k BAGHAT mein rakhye tum Mar kr b AMAR hu gai hu humarye DILOUN mein....
SAQIB KHAN Oct 29, 2014 10:20pm
REHANA YOU R INNOCENT AND ALLAH WILL GIVE U JUSTICE
ammar Oct 29, 2014 10:39pm
Oh my god.. i salute to you Rehana. Indeed you will be called shaheed.. and Allah will give you justice.
sajjad ali Oct 30, 2014 12:49am
@ammar: Allah rehana ko janat nasib ata farmae ameeeen
Rafiq brohi Oct 30, 2014 01:53am
My Allah Almighty give rest to the virtuous soul of Rehana in janat-ul-firdos(ameen) and hundred times shame on the Iranian judicial decision against the innocent and impeachable Rehana, I am speechless to express my gratitude with this brave and innocent girl.
A.M. AWAN Oct 30, 2014 07:24am
@Rafiq brohi: She killed a person who was trying to rape her. She had exercised her right of private defence which extended to cause death. She killed her assalient in Iqra-e-tam. She was not guilty of murder. Court has commited her judicial murder.
Nausher Khan Oct 30, 2014 08:33am
Rehana is great and God will reward her.
fajar Oct 30, 2014 08:47pm
very sad news rehana ki i ahve very proud in this girls
fajar Oct 30, 2014 08:49pm
@Ms Lashari: so sad news by rehana api ki
fajar Oct 30, 2014 08:50pm
بھت دئکھ ھہئوا
mohammad naeem Oct 30, 2014 09:40pm
aj phr aik hawa ki beti ko zaleel.o.raswa kr diya gya. mera aj khub rony ko dil kr rha ha.
mohammad naeem Oct 30, 2014 09:41pm
zaleel.o.khuwar hoe aj phr bint.e.hawa
ag Oct 31, 2014 12:57am
she was a great lady.. Allah zaroor bakhshega.
Misbah ullah khan Oct 31, 2014 09:49am
@Javed: Is dawor me insaf kahi b nhi mil sakti ijkal jis ki lati uski banse ka kanoon he hame jis se insaf ki umeed hoti he waha hame numeedi milti aher hum kaha jaye kis se insaf jabke hame ki jaga se insaf nhi mil. A reehana bahen apko allah waha par insaf de qk allah apki kahani janta he our waha sirf our sirf insaf he kisi sat koi ziadti nhi hoti allah hum sab janar ul fardoa ke sati banaye ameen.
حمیرہ Oct 31, 2014 03:54pm
" لیکن، یہاں جیل کی قبر میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔" ایک عذاب سے بچ کے دوسرے زیادہ دردناک عذاب میں مبتلا ہونے کا کرب۔ ایک بہادر لڑکی کی کہانی، کیا خدا اس لڑکی کے لیے یہ سزا تجویز کرتا ہے؟ یہ مذہب کی من چاہی آڑ لے کر ہم کب تک انسانوں سے جینے کا حق چھینتے رہیں گے۔ اس کی اعضا عطیہ کرنے کی خواہش ظاہر کرتی ہے کہ وہ زندگی کے لیے کس خواہش مند تھی۔ ایک شخص جو جینا چاہتا ہے اس سے جینے کا حق چھین لینا کس قدر اذیتناک ہے۔ اپنے دفاع کا حق تو جانوروں تک کو ملتا ہے اگر ایک عورت نے یہ حق استعمال کر لیا خود کو جیتے جی مرنے سے بچالیا تو کیا گناہ کیا تھا۔ لیکن نہیں عورت کو اپنی مرضی چلانے کا حق دیا ہی کب جاتا ہے۔ یہ دیگر تمام عورتوں کو ایک سبق سکھایا گیا ہے کہ اگر مزاحمت کرو گی تو پھانسی پاؤ گی۔ مزاحمت نا کرو گی تو زنا میں حصہ دار سمجھی جاؤ گی، بلکہ حصہ دار بھی کیا، اے عورت تم تو ہو ہی آدم کو ورغلا کر جنت سے نکلوانے والی، تو قصور تو تمھارا ہی ٹھہرے گا، بہر صورت تم ہی قصور وار ہو تم پیدا جو عورت کی گئی ہو،
حمیرہ Oct 31, 2014 03:59pm
@حسین عبداللہ: کیا قتل کا محرک اس ضمن میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ اسلام عورت کو ریپ سے خود کو بچانے کا حق اگر نہیں دیتا تو پھر اسے زنا میں ماخوذ کیوں کرتا ہے، دو ہی صورتیں ہون گی یا وہ خود کو بچائے گی یا رضامند ہو گی، راضی ہے تو زنا میں سنگسار کی جائے گی۔ اگر ریپ کی مزاحمت کرے گی اور روکنے کی کوشش کرے گی تو ایسی صورت حال کا پیش آجانا بعید از قیاس نہیں ۔ اسلام دین فطرت ہے تو اتنے اہم معاملے میں کوئی سقم کیسے رہ سکتا ہے۔ اس کا مطلب صاف یہی ہے کہ کچھ ایسے حقائق بھی تھے جن کو دبا کر ریحانہ جباری کو محض قاتل ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔
نازک جتوئی Nov 01, 2014 08:15pm
اس مقدمے میں سب سے زیادہ حیرت انگیز بات برتا گیا مذہبی تعصب ہے۔
Muhammad Aslam Khan Nov 02, 2014 07:24am
Aoa.plz try to spread the light of ISLAM. Which mean peace for all.