کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے مہر گڑھ سے چوری ہونے والے بدھا دور کےقیمتی نوادرات اٹلی سے برآمد کر لیے گئے۔

صوبائی حکومت کے ایک ترجمان نے بدھ کے روز ڈان کو بتایا کہ اطالوی حکومت نے اسلام آباد میں حکام کو مطلع کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان سے سمگل ہونے والے نوادرات برآمد کر لیے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ 'یہ نوادرات ،جن میں بدھا کا مجسمہ بھی ہے، بولان پاس کے پہاڑی علاقے میں مہرگڑھ سے کھدائی کے دوران دریافت ہوئے تھے'۔

ترجمان کے مطابق، یہ نوادرات بعد میں چوری کے بعد مہنگے داموں اٹلی سمگل کر دیے گئے۔

اس سے پہلے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بتایا تھا کہ انہوں نے اٹلی سے نوادرات واپس لانے کیلئے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی۔

ایک سینئر افسر نے کہا کہ سمندر کے ذریعے یورپ سمگل کئے گئے ان نوادرات کی چوری سرکاری ملازمین کی ملی بھگت سے ہوئی۔

'سرکاری محکموں میں موجود کچھ کالی بھیڑوں نے ان نوادرات کو پاکستان سے باہر سمگل کرنے میں مدد فراہم کی'۔

خیال رہے کہ مہر گڑھ میں کھدائی کا کام فرانسیسی ماہر آثار قدیمہ جان فرانکوس جریگ نے کیا تھا جبکہ اس مقصد کیلئے مالی معاونت فرانس کے قونصل خانہ نے کی تھی۔

کہا جاتا ہے کہ مہر گڑھ کی تہذیب آٹھ ہزار سال پرانی ہے۔

حکام نے ڈان کو بتایا کہ بلوچستان کے اضلاع لورائی ، ژوب، بولان اور جھل مگسی کی ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کے نوادرات کی سمگلنگ میں ایک مافیا ملوث ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں