سری لنکا: تودے گرنے سے 100 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

30 اکتوبر 2014
سری لنکا کے وسطی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے باغات میں کام کرنے والے مزدوروں کے گھر دب گئے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
سری لنکا کے وسطی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے باغات میں کام کرنے والے مزدوروں کے گھر دب گئے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی

کولمبو: سری لنکا کے وسطی علاقے میں شدید بارشوں سے بھاری تودے گرنے سے کم سے کم 100 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

امدادی کاموں سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ کہ مشرقی بداُلّا ضلع کے ہلد ملّا علاقے میں تقریباً آٹھ لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

تاہم غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نکالی جانے والی لاشوں کی تعداد 16 ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر مہندا امرويرا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’لاپتہ افراد کی تعداد ہمارے لگائے گئے اندازے سے بہت کم ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ 100 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

مہندا نے کہا ہے کہ مزید تودے سرکنے کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کہا جارہا تھا کہ کم از کم 300 افراد کے مارے جانے کا خدشہ ہے۔

موسلادھار بارش ہونے کے بعد آج علی الصبح بھی تودے سرکنے سے پہاڑ کا ایک حصہ باغات میں کام کرنے والے مزدوروں کے گھروں پر گر گیا۔

حکومت نے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے فوج طلب کرلی ہے۔

خدشہ ہے کہ لوگ 30 فٹ کی گہرائی میں دبے ہوئے ہیں۔

مسلسل بارشوں اور تودے سرکنے سے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی
مسلسل بارشوں اور تودے سرکنے سے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی

پولیس اور فوج کی اضافی نفری امدادی کاموں پر تعینات کردی گئی ہے۔

نیشنل بلڈنگ ریسرچ سینٹر نے ارد گرد کے کئی علاقوں میں مزید تودے سرکنے کی وارننگ دی ہے۔

تباہی سے دوچار علاقوں میں مزید بارش کی وجہ سے کل شام کو امدادی کام روکنا پڑ گیا تھا۔

واضح رہے کہ سری لنکا کے زیادہ تر حصوں میں گزشتہ چند ہفتوں سے شدید بارشیں ہو رہی ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مرکز نے بھاری تودوں اور چٹانوں کے سرکنے سے خبردار کیا تھا۔

متاثر علاقے میں امدادی کام جاری ہے، تاہم خراب موسم ان کاموں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں