‘موجودہ حالات میں ڈرون حملے غیر ضروری ہیں’

30 اکتوبر 2014
دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم—. فائل فوٹو
دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم—. فائل فوٹو

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے آج صبح جنوبی وزیرستان میں ہونے والے ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ڈرون حملے غیر ضروری ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ حکومت پاکستان جنوبی وزیرستان میں ہونے والے ڈرون حملے کی مذمت کرتی ہے۔

' پاکستان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہا ہے، لہذا موجودہ حالات میں ڈرون حملے غیر ضروری ہیں'۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ڈرون حملوں کا معاملہ امریکا کے ساتھ ہر موقع اور ہرسطح پر اٹھایا ہے اور ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔


مزید پڑھیں:'ڈرون حملے امریکی ایئر فورس کرتی ہے'


انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسرائیلی اسٹال کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے مطابق ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر بے بنیاد ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کوئی ایک ادارہ بناتا ہے، پاکستان میں خارجہ پالیسی کے لیے تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت کی جاتی ہے۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ہندوستان ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے۔

' جنوبی ایشیاء غریب خطہ ہے اور علاقے کے ممالک کو اسلحے کی دوڑ سے گریز کرنا چاہیے'۔

تسنیم اسلم کے مطابق ہم بارہا کہ چکے ہیں کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ کسی اسلحے کی دوڑ میں حصہ نہیں لینا چاہتا اور اس سلسلے میں ہندوستانی سفارت کاروں کو 2 مرتبہ دفتر خارجہ بلا کر احتجاج کیا گیاہے۔

ترجمان نے بتایا کہ افغانستان میں استحکام ہمسایہ ممالک میں امن کے قیام کے لیے نہایت ضروری ہے اور پاکستان افغان حکومت کے اندرونی معاملے میں دخل اندازی نہیں کر رہا۔

'پاکستان میں ابھی تک تین ملین سے زائد افغان مہاجرین موجود ہیں اور پاکستان افغان شہریوں کی باعزت واپسی کے لیے کوشاں ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں