لندن: گوگل ایک خاص نوعیت کے کیپسول کی تیاری پر کام کر رہا ہے، جن کے اندر موجود نینو پارٹیکلز کینسر کے پنپنے سے پہلے ہی اس کو محسوس کرکے خبردار کر دیں گے۔

یہ نینو پارٹیکلز صرف کینسر ہی نہیں دل اور گردے سے متعلق بیماریوں پر بھی نظر رکھیں گے۔

ان كیپسولز کو عام دوا کی طرح کھایا جاسکےگا۔ کیپسولز میں موجود نینو پارٹیکلز خون میں شامل ہوجائیں گے اور خون کی گردش کے ذریعے یہ پورے جسم کی نگرانی کریں گے۔

اگر خون میں کسی طرز کی انتہائی معمولی نوعیت کی بھی کوئی تبدیلی رونما ہوتی ہے تو یہ پارٹیكلز اس کو محسوس کرلیں گے۔

اسی لمحے مذکورہ شخص کی کلائی پر بندھا سینسر نینو ذرات سے حاصل ہونے والی معلومات کو پڑھ پر اس کو اس مہلک بیماری کے پنپنے سے پہلے ہی خبردار کر دے گا۔

گوگل کی ریسرچ یونٹ گوگل ایکس لائیو سائنس اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اس ریسرچ کے لیے 100 سے زیادہ ماہرین کی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ نینو پارٹیکلز کی ریسرچ سے گوگل طبّی شعبے میں قدم نہیں رکھا ہے بلکہ اس کا کہنا ہے کہ اس سال کی ابتداء سے وہ اس تجربے پر کام کررہا ہے کہ کسی شخص کے خون میں شوگر کی سطح معلوم کرنے کے لیے اس کی انگلی میں پن چبھو کر خون نہ نکالنا پڑے بلکہ یہ کام اس کے کنٹکٹ لینس سے کرلیا جائے۔

یہ منصوبہ جس پر گوگل ایکس لیب میں کام جاری ہے، جس میں کنٹیکٹ لینس میں لگی ایک مختصر سی وائرلیس چپ اور ایک گلوکوز سینسر کا استعمال کرتے ہوئے خون میں شوگر کی سطح کا علم ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں