نجکاری پالیسی کے خلاف سینیٹرز کا دھرنا

31 اکتوبر 2014
پی پی پی کے سینیٹر اور سینئر سیاست دان رضا ربانی۔ — اے ایف پی
پی پی پی کے سینیٹر اور سینئر سیاست دان رضا ربانی۔ — اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت کی نج کاری پالیسی اور او جی ڈی سی ایل ملازمین کی اسلام آباد میں گرفتاریوں کے خلاف اپوزیشن سینیٹرز نے ایوان کے اندر اور باہر احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

جمعرات کو پی پی پی، عوامی نیشنل پارٹی اور پی ایم ایل –ق پر مشتمل مشترکہ اپوزیشن کے ارکان نے پہلے سینیٹ سے واک آؤٹ کیا اور بعد میں انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت کے مرکزی داخلی دروازے پر دھرنا دیا۔

ان کا مطالبہ تھا کہ او جی ڈی سی ایل ورکروں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لیتے ہوئے اور انہیں پولیس حراست سے رہا کیا جائے۔

اپوزیشن سینیٹروں نے پی پی پی کے رضا ربانی کی قیادت میں تقریباً ایک گھنٹہ تک زمین پر دھرنے کے دوران 'لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی' ، 'غنڈی گردی کی سرکار نہیں چلے گی' اور 'نجکاری نامنظور' کے نعرے لگائے۔

اس موقع پر ربانی نے اعلان کیا کہ حکومت کی جانب سے اگلا سینیٹ سیشن بلانے کے موقع پر اپوزیشن کانسٹیٹیوشن ایوینو پر دھرنا دے گی۔

حکمران ن-لیگ کے ایم حمزہ اور آزاد سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے بھی کچھ دیر احتجاج میں اپوزیشن سینیٹروں کا ساتھ دیا۔

دونوں کا کہنا تھا کہ وہ او جی ڈی سی ایل جیسی منافع بخش کمپنیوں کی نجکاری کی حکومتی پالیسی کے خلاف ہیں۔

دھرنے سے کچھ ہی دور وزیر اطلاعات پرویز رشید سرکاری پالیسی کا دفاع کرتے نظر آئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری نہیں کی جا رہی بلکہ اس کی مالی صحت بہتر بنانے کے لئےمحدود تعداد میں شیئر بیچے جائیں گے۔

اس سے پہلے سینیٹ میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے او جی ڈی سی ایل ورکروں کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے پر سخت تنقید کی۔

یاد رہے کہ بدھ کو پولیس نے احتجاج کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب بڑھنے والے او جی ڈی سی ایل ملازمین پر لاٹھی چارج کے علاوہ آنسو گیس کی شیلنگ کی تھی۔

ربانی نے خطاب کے دوران انکشاف کیا کہ حکومت نے ایف آئی آر میں 23 او جی ڈی سی ایل ملازمین اور کچھ نامعلوم افراد کو نامزد کیا ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ بدھ کی رات پولیس کی جانب سے ایک بس پر چھاپہ کے بعد سے او جی ڈی سی ایل کے 60 مزدور لاپتہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کرنے والے اور چار دنوں تک پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں رہنے والے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کارکنوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ۔

رضا ربانی کی تقریر کے بعد اپوزیشن سینیٹرز ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں