کراچی: لیاری میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران گینگ وار کے دو کارندے ، جبکہ فائرنگ اور پُرتشدد واقعات میں پولیس افسر سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گلستان جوہر کامران چورنگی کے قریب شرپسندوں نے محرم الحرام کے موقع پر لگائی گئی ایک سبیل پر دستی بم سے حملہ کردیا۔

دستی بم کے دھماکے سے ایک بچے سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔

ملزمان موقع سے فرار ہوگئے تو پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری دھماکے کی جگہ پر پہنچی، اور لوگوں سے پوچھ گچھ شروع کردی۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے۔

یاد رہے کہ دودن قبل عائشہ منزل کے قریب ایک امام بارگاہ پر نامعلوم شرپسندوں نے دستی بم سے حملہ کیا تھا، اس حملے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف سرکاری مدعیت میں درج کرلیاگیا ہے۔

کل علی الصبح لیاری نوالین میں گینگ وار ملزمان کی فائرنگ سے رینجرز کا ایک اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔ اس واقعے کے بعد رینجرز کی بھاری نفری نے اس علاقے میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا ، اور فائرنگ کے تبادلے میں عزیر بلوچ کاقریبی ساتھی سرور بلوچ سمیت دو ملزمان ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب یونیورسٹی روڈ عزیز بھٹی شہید پارک کے قریب فائرنگ سے پولیس افسر قلندر بخش جاں بحق اور اے ایس آئی سرتاج شدید زخمی ہوگیا۔

شارع قائدین نورانی کباب کے قریب شرپسندوں نے ایک کار پرفائرنگ کردی۔ جس سےمحبوب رحمانی نامی ایک شخص ہلاک ہوگیا، مقتول اسپئر پارٹس کا ڈیلر تھا۔

اورنگی ٹاؤن اسلامیہ کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص جان سے گیا۔ سولجر بازار نشتر روڈ پر فائرنگ سے اسکول ٹیچر مرتضیٰ ہلاک ہو گیا۔

شرافی گوٹھ فائرنگ سے رکشہ ڈرائیور جاوید زندگی کی بازی ہار گیا۔

مچھر کالونی کے علاقے میں شہریوں کی فائرنگ سے ایک مبینہ ملزم ہلاک ہوگیا۔

کراچی میں گزشتہ سال ستمبر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس کا ٹارگیٹڈ آپریشن شروع کیا گیا تھا، جس کے دوران حکام متعدد افراد کی ہلاکت اور متعدد کی گرفتاریوں کے دعوے کرچکے ہیں۔ تاہم اس آپریشن کے باوجود اب تک شہر میں مکمل طور پر امن بحال نہیں ہوسکا ہے اور شہر میں شرپسندوں کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں