پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نےکہا ہے کہ وہ دن دیہاڑے پاکستان آ رہے ہیں اگر انھیں کوئی روک سکتا ہے تو روک کر دیکھ لے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کے ساتھ کسی ڈیل کے الزمات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ڈیل ہوئی ہوتی تو اشتہاری کیوں قرار دیا جاتا ؟

ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے مشن کو بین الاقوامی قرار دیا، جو نوے ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک چھانگا مانگا کی تحریک نہیں ہے ۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی ٹیم کو بھی یکسر مسترد کرتے ہوئے پنجاب سے باہر کی ٹیم بنانے کا مطالبہ کردیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب مستعفی نہیں ہوتے کوئی جے آئی ٹی قبول نہیں ہے۔

انھوں نے حکومت پر پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر خود حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کا رکن پولیس کی شیلنگ سے بچنے کے لیے پارلیمنٹ کی عمارت میں گھسے ۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Nov 18, 2014 11:49am
واہ واہ یعنی قادری صاحب نے سلطان راہی اور پنجابی فلموں کی بڑھکوں کی یاد تازہ کروا دی ۔ ہہ تو وہی ہوا کوئی دیکھے نہ دیکھے کوئی روکے نہ روکے میں تے آواں ہی آواں ۔۔۔۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ طاہر القادری اتنے دن کے دھرنے میں کچھ نہیں کر سکے تو اب کون سا تیر مار لیں گے ۔۔۔جتنی تیزی سے آپ ٹکٹ کٹوا کے باہر گئے تھے اور بقول کئی لوگوں کے آپ میکڈونلڈ کا برگر بھی کھا رہے تھے لگتا تو نہیں تھا کہ آپ واپس آئیں گے لیکن ہمارے راہنمائوں کا کیا کہنا وہ عوام کے پیسوں پر اتتنا عیش کرتے ہیں کہ بین الاقوامی فلائٹس بھی یوں لگتی ہیں جیسے راجہ بازار جانا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اہل وطن نے دیکھ لیا کہ آپ کیا کرنے والے ہیں وہی گو نواز گو بلکہ آپ کے کہنے کے مطابق شیر خوار اور اس دنیا پر آنے والے بچوں نے بھی اس نعرے کو ازبر کر لیا ہے خیر دیکھا جائے تو یہ واقعی کامیابی ہے آپ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔