ایسے جنگجوؤں کو نشانہ کیوں بنائیں جوپاکستان کیلئے خطرہ نہیں،سرتاج

18 نومبر 2014
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے پیر کے روز کہا ہے کہ پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کو ہدف نہیں بنانا چاہیے جو اس کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ جو امریکا کے دشمن ہیں وہ خوامخواہ پاکستان کے دشمن ہوگئے ہیں۔

انٹرویو میں حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا تو وہ تمام لوگ جن کو ہم نے ملکر مسلح کیا اور تربیت دی تھی، انہیں ہماری طرف دھکیل دیا گیا۔ ان میں سے کچھ ہمارے لیے خطرہ ہیں اور کچھ نہیں ہیں۔ تو ہم سب کو کیوں دشمن بنائیں؟

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستانی سرزمین سے امریکا میں حملے کرنے والوں کیخلاف پاکستان نے بہت بڑا قدم اٹھایا، آپریشن سے قبل جو بھاگ گئے وہ بھاگ گئے جو رہ گئے ان سب کیخلاف کارروائی کی ہے۔لیکن ایسے لوگوں کیخلاف کیوں کارروائی کریں جو پاکستان لیے خطرہ نہیں

انہوں نے کہا کہ فغان طالبان افغانستان کا مسئلہ ہیں اور حقانی نیٹ ورک انہی کا حصہ ہیں۔ افغان حکومت کا کام ہے کہ وہ ان سے مذاکرات کرے۔ ہم اپنی طرف سے افغان طالبان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن جو نوے کی دہائی کے تعلقات تھے وہ اب نہیں ہیں۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

syed Nov 18, 2014 07:17am
I thought age brings maturity but I guess I was wrong
syed Nov 18, 2014 07:18am
I though age brings about some wisdom... but I have been wrong ever since I know myself
Nadeem Nov 18, 2014 09:06pm
ماشاءاللہ سرتاج عزیز نے کمال کردیا. ایسے وقت میں یہ بیان سامنے آیا ہے جب آرمی چیف امریکی دورے پر ہیں اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے.