دستکاری کے کام کی عالمی مارکیٹ میں مانگ

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2014

سندھ کے لاکھوں دستکاروں کے لیے اشیائے دستکاری روزگار کا واحد ذریعہ ہے۔ دو دہائی پہلے کراچی میں سینکڑوں دستکاری کی دکانیں تھیں جہاں آنے والے صارفین میں بڑی اکثریت غیرملکیوں کی ہوتی تھی، تاہم ملک کی بگڑتی سیکیورٹی صورتحال نے مقامی مارکیٹ کو متاثر کیا ہے مگر ابھی بھی ان اشیائے دستکاری کی عالمی مارکیٹ میں کافی مانگ ہے۔

سندھ کے لاکھوں دستکاروں کے لیے اشیائے دستکاری روزگار کا واحد ذریعہ ہے۔
سندھ کے لاکھوں دستکاروں کے لیے اشیائے دستکاری روزگار کا واحد ذریعہ ہے۔
ایک آرٹسٹ پیتل کے گھوڑے کے مجسمے پر  کام کر رہا ہے۔
ایک آرٹسٹ پیتل کے گھوڑے کے مجسمے پر کام کر رہا ہے۔
ہینڈی کرافٹ کا کام کرتے ہوئے کچھ افراد۔
ہینڈی کرافٹ کا کام کرتے ہوئے کچھ افراد۔
ہاتھی جیسے پیٹرن پر ایک اور شخص کام کرنے میں مگن ہے۔
ہاتھی جیسے پیٹرن پر ایک اور شخص کام کرنے میں مگن ہے۔
دو دہائی پہلے کراچی میں سینکڑوں دستکاری کی دکانیں تھیں جہاں آنے والے صارفین میں بڑی اکثریت غیرملکیوں کی ہوتی تھی۔
دو دہائی پہلے کراچی میں سینکڑوں دستکاری کی دکانیں تھیں جہاں آنے والے صارفین میں بڑی اکثریت غیرملکیوں کی ہوتی تھی۔