نیوزی لینڈ کو 177 رنز کی برتری، چھ کھلاڑی آؤٹ

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2014
سرفراز احمد سنچری کے بعد شائقین کی دادا کا جواب دیتے ہوئے۔ فوٹو اےایف پی
سرفراز احمد سنچری کے بعد شائقین کی دادا کا جواب دیتے ہوئے۔ فوٹو اےایف پی
سرفراز احمد نے شاندار سنچری کے دوران 16 بار گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی۔ فوٹو اے ایف پی
سرفراز احمد نے شاندار سنچری کے دوران 16 بار گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی۔ فوٹو اے ایف پی

دبئی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دبئی میں جاری دوسرا ٹیسٹ میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جہاں نیوزی لینڈ نے میچ میں 177 رنز کی برتری حاصل کر لی ہے جبکہ اس کے چھ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے ہیں۔

پاکستان نے میچ کے چوتھے دن 281 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے اننگ دوبارہ شروع کی تو میچ کے ابتدائی آدھے گھنٹے میں ہی پاکستان اپنی تین وکٹوں سے محروم ہو گیا۔

یاسر شاہ، ذوالفقار بابر اور احسان عادل زیادہ دیر سرفراز کا ساتھ نہ نبھا سکے اور ایک ایک کر کے پویلین لوٹ گئے۔

اس موقع پر سرفراز نے راحت کے ساتھ مل کر شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تن تنہا کیویز باؤلرز کا مقابلہ کیا اور ساتھ میں حریف ٹیم کی برتری بھی کم کرتے رہے۔

انہوں نے کھانے کے وقفے سے کچھ دیر قبل دلکش چوکے کی مدد سے اپنی شاندار سنچری مکمل کی، اس اننگ کے دوران انہوں نے 16 بار گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی۔

اس سنچری کے ساتھ ہی سرفراز ایک سال کے دوران تین سنچریاں اسکور کرنے والے پہلے پاکستانی وکٹ کیپر بن گئے ہیں۔

سرفراز نے ایک سال کے دوران سب سے زیادہ رنز بنانے والے وکٹ کیپر کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا۔

اس سے قبل پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 606 رنز بنانے کا اعزاز کامران اکمل کو حاصل تھا تاہم سرفراز نے اس اننگ کے دوران انہیں اس اعزاز سے محروم کردیا۔

کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے اوور میں بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سرفراز حریف کپتان میک کولم کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے، یہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی پہلی وکٹ تھی۔

سرفراز نے راحت کے ساتھ مل کر دسویں وکٹ کے لیے 81 رنز کی شراکت قائم کی جس کے باعث کیویز پہلی اننگ میں صرف دس رنز کی برتری لے سکے۔

دس رنز کی برتری کے ساتھ دوسری اننگ شروع کرنے والی کیوی ٹیم کو اوپنرز نے شاندار آغاز فراہم کیا خصوصاً کپتان برینڈن میک کولم کا انداز خاصا جارحانہ تھا۔

دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کے لیے 42 رنز کی شراکت قائم کی، ٹام لیتھم آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جو نو رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کی گیند امپائر کے متنازع فیصلے کا شکار ہوئے۔

چائے کے وقفے کے بعد ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 79 تک پہنچتے پہنچتے مزید تین کیوی کھلاڑیوں پویلین لوٹا دیا۔

اس موقع پر روس ٹیلر پاکستانی باؤلنگ کے سامنے دیوار بن گئے لیکن اور انہوں نے جیمز نیشام کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے قیمتی 46 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس موقع پر ذوالفقار نے نیشام کی وکٹیں بکھیر کر انہیں پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

ٹیلر نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نئے بلے باز بی جے واٹلنگ کے ساتھ بھی مزید 41 رنز جوڑے۔

واٹلنگ چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے سے چند گیندوں قبل یاسر شاہ کی خوبصورت گیند پر اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

جب کھیل ختم ہوا تو نیوزی لینڈ نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 167 رنز بنا کر میچ میں اپنی مجموعی برتری 177 رنز کی کر لی تھی، ٹیلر 77 اور مارک کریگ بغیرکوئی رن بنائے وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی کیوی ٹیم 403 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Chan Makhna Nov 20, 2014 02:23pm
Sarfraz played a wonderful innings. Pakistan back into the match. I vote for Sarfraz to be Man of the Match.
Israr Muhammad Khan Nov 20, 2014 10:41pm
اج کا بہت دلچسپ اور شاندار رہا دونوں ٹیموں کے بیٹسمینوں نے جارحانہ کھیل پیش کیا ٹسٹ کرکٹ. کو کرکٹرز اور شائقین اس وجہ سے پسند کرتے ھیں کہ اسطرح کے کرکٹ میں کھلاڑی کے کھیل درست تجزیہ کیا جاسکتا ھے پاکستان اگر نیوزی لینڈ کو 200/220 تک محدود کردیں تو پاکستان جیت سکتا ھے دوسری صورت میں کھیل مہمان ٹیم کے حق میں بھی جاسکتاہے کل کھیل کا پانچواں اور اخری دن ھے وکٹ مشکل ھے