ایم کیو ایم کا زخمی کارکن چل بسا

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2014
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکنیت سازی کیمپ  کا ایک منظر، جہاں دستی بم حملہ کیا گیا—۔فائل فوٹو/ آن لائن
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکنیت سازی کیمپ کا ایک منظر، جہاں دستی بم حملہ کیا گیا—۔فائل فوٹو/ آن لائن
ایم کیوایم کے کیمپ پر حملے کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں—۔فائل فوٹو/ آن لائن
ایم کیوایم کے کیمپ پر حملے کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں—۔فائل فوٹو/ آن لائن

کراچی: گزشتہ رات کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کیمپ پر حملے میں زخمی ہونے والا کارکن دوران علاج دم توڑ گیا۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق عبدالجبار نامی کارکن عباسی ہسپتال میں علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لا کر ہلاک ہو گیا ہے۔

مذکورہ کارکن کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی تھی، جبکہ ہسپتال ذرائع نے بھی ایم کیو ایم کارکن کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

ہسپتال میں زیرِعلاج مزید دو کارکنان کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کی لندن رابطہ کمیٹی نے حکومت سے کالعدم تحریک طالبان، جماعت الاحرار اور جند اللہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا قلع قمع کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکنیت سازی کے ایک کیمپ پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی کے 3 ارکان سمیت 25 افراد زخمی ہوئے تھے، جنھیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔


مزید پڑھیں: کراچی: دستی بم حملےمیں متحدہ کے 3ارکان اسمبلی، 25 کارکن زخمی


ڈان نیوز کے مطابق کیمپ میں ایم پی اے محمد حسین، سیف الدین اور ایم پی اے شیخ عبداللہ سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے کیمپ پر حملے کی ذمہ داری کالعدم الاحرار الہند نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم اور وہ تمام جماعتیں جو طالبان مخالف ایجنڈا اپنائے ہوئے ہیں وہ ان کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔

جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں پر حملے جاری رکھنے کی بھی دھمکی دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

khurram Nov 22, 2014 03:06pm
logo ko zabardasi member banae ge to aisa hi hoga