لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک شخص پولیس حراست کے دوران مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک ہو گیا۔

35 سالہ اللہ رکھا کی ہلاکت لاہور کے گرین ٹاون پولیس اسٹیشن میں ہوئی۔

پولیس کے مطابق کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شخص کو جمعہ کے روز منشیات فروشی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا جس کی ہلاکت ہارٹ آٹیک سے ہوئی۔

پولیس کے ہاتھوں ملزم کی مبینہ ہلاکت پر لواحقین مشتعل ہوگئے اور انہوں نے تھانہ گرین ٹاؤن پر پتھراؤ کیا جبکہ بسوں کے شیشے بھی توڑے

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے پولیس کے زیر حراست ملزم کی ہلاکت پر نوٹس لیتے ہوئے اے ایس آئی رؤف سمیت چار اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے

ڈی آئی جی آپریشنز نے اس پراسرار ہلاکت کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔

دوسری جانب معاملے کی تحقیقات کے لیے متوفی کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی گئی ہے۔

پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ملزم کی ہلاکت سے متعلق حقائق سامنے آ سکیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں