' 30 نومبر کو ڈی چوک پر جلسے کی اجازت نہ دینے کا اعلان'

23 نومبر 2014
چوہدری نثار علی خان ٹیکسلا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے— آئی این پی فوٹو
چوہدری نثار علی خان ٹیکسلا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے— آئی این پی فوٹو

ٹیکسلا : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ تمام مسائل کو دھرنوں اور دباﺅ کے حربوں کی بجائے صرف بات چیت اور سیاسی انداز سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

ٹیکسلا میں ہفتہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت خود کو انصاف اور جمہوریت کا علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، انہیں تمام تنازعات آئین کے تحت پرامن انداز سے حل کرنا چاہئے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو تیس نومبر کو اسلام آباد میں ڈی چوک پر عوامی جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تحریک انصاف کو جلسے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو اسلام آباد کا امن متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور حکومت "پرامن احتجاج کے نام پر ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے کے خواہش مند افراد سے سختی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے"۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ بات واضح ہوگئی کہ پی ٹی آئی حکومتی اداروں پر حملہ کرنا چاہتی ہے تو "قانون تیس نومبر سے پہلے ہی حرکت میں آجائے گا"۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت مظاہرین کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے گی اور قومی اہمیت کی عمارات کے تحفظ کے لیے تمام وسائل کو استعمال کرے گی۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آزادی کا نعرہ بلند کیا تھا جس کا مطلب تھا کہ تمام شہر جن میں حکومتی عہدیداران بھی شامل ہیں، کو اپنے دفاتر اور رہائشگاہوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دارالحکومت کے رہائشیوں کے روزمرہ کے معمولات کو کسی بھی طرح متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا اور حکومت و انتظامیہ ہر اس فرد سے سختی سے نمٹے گی جو امن و امان کی صورتحال کو متاثر کرنے کی کوشش کرے گا۔

ملک میں داعش کی موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سویلین اور فوجی ادارے اس حوالے سے رپورٹس کی تردید کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ عسکریت پسند گروپس ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے داعش کا نام استعمال کررہے ہیں، کچھ شہروں کی دیواروں پر اس کے نعروں کا منظرعام پر آنا عسکریت پسند گروپ کی ملک میں موجودگی کو ثابت نہیں کرتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ داعش پاکستان میں جڑیں نہ پھیلا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

shah Nov 24, 2014 10:47am
is banday ki hakumatt main koi nahi sunta aur yea sab gussa pti per nikaal deta hai he is totaly dummy .yaad karo jab assembly main tumhary bayizty hui they .
shah Nov 24, 2014 10:47am
deta hai he is totaly dummy .yaad karo jab assembly main tumhary bayizty hui the