چیف الیکشن کمیشن کے معاملے پر مزید تاخیر کا امکان

24 نومبر 2014
تصویر بشکریہ الیکشن کمیشن ویب سائٹ۔
تصویر بشکریہ الیکشن کمیشن ویب سائٹ۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پیر کے روز تعیناتی کے حوالے سے مدت ختم ہونے کیے باوجود اطلاعات کے مطابق حکومت نے چیف الیکشن کمیشنر کے عہدے پر تعیناتی کے لیے مزید وقت طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف اور حزب اختلاف کے رہنما سید خورشید شاہ کے درمیان فون پر ہونے والی بات چیت کے دوران کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت پہلے ہی اٹارنی جنرل سلمان اسلم کو اس حوالے سے آگاہ کرچکی ہے کہ سپریم کو رٹ کو 24 نومبر کی ڈیڈ لائن پوری نہ ہونے کی وجہ بتائی جائے۔

حکومت کم از کم دو ہفتے کا وقت طلب کرے گی کیوں کہ پیر کو وزیراعظم کٹھمنڈو میں سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ اپوزیشن رہنما بدھ کو لندن سے اپنے نجی دورے کے بعد وطن واپس لوٹیں گے۔

رابطہ کرنے پر خورشید شاہد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں دو روز قبل فون کیا تھا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ عدالت سے معاملے پر مزید مہلت مانگی جائے گی تاکہ اس حوالے سے مزید مشاورت کی جاسکے۔

پی پی پی رہنما نے کسی نام پر متفق نہ ہونے کا الزام پی ٹی آئی سربراہ عمران خان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے تنقید کے باعث کوئی اس عہدے کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تصدیق حسین جیلانی کے نام پر اتفاق ہونے جارہا تھا تاہم پی ٹی آئی سربراہ کی جانب سے تنقید کے بعد انہوں نے اس عہدے کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔

اس سے قبل وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ ممکنہ ناموں کو اس لیے خفیہ رکھا جارہا ہے کیوں کہ پی ٹی آئی ایسے کسی اقدام کو ’ڈیل ریل‘ کردیتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں