’فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنا سنگین غلطی‘

24 نومبر 2014
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو—اے ایف پی فائل فوٹو۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو—اے ایف پی فائل فوٹو۔

یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز خبردار کیا کہ فرانسیسی پارلیمنٹ اگر ریاست فلسطین کو تسلیم کرلیتی ہے تو یہ اسکی ’سنگین غلطی‘ ہوگی۔

صحافیوں سے یروشلم گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا ان (فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ) کے پاس اس سے بہتر اور کچھ کرنے کا نہیں جب مشرق وسطیٰ میں لوگوں کے سرقلم کیے جارہے ہیں جس میں ایک فرانسیسی باشندہ بھی شامل ہے؟

وہ حرو گورڈیل کی بات کررہے تھے جنہیں الجزائر میں عسکریت پسندوں نے رواں سال ستمبر میں قتل کردیا تھا۔

انہوں نے کہا:’فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔‘

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست یہودیوں کا وطن ہے اور یہ واحد یہودی ریاست ہے جبکہ فلسطینی یہ یہودیوں کے لیے ریاست کے حق کی مخالفت کرتے ہیں۔

فرانس سے قبل اسپین اور برطانیہ بھی اسی طرح کے علامتی قراردادیں منظور کرچکے ہیں جبکہ سوئیڈن کی حکومت نے باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کرلیا ہے جس پر اسرائیل اور امریکا نے شدید تنقید کی۔

بعدازاں اسرائیل نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسٹاک ہوم کے لیے اپنے سفیر کو واپس بلالیا۔

دہائیوں سے جاری اس مسئلے پر متعدد یورپی رہنماؤں اور ممالک میں بے چینی پائی جاتی ہے جو کہ مسئلے کا دیرپہ حل چاہتے ہیں جبکہ یہ معاملہ رواں سال اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے کے بعد سرگرم ہوا ہے جس کے نتیجے میں 2200 فلیسطینی ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں