چارسدہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، رضاکار زخمی

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2014
ایک پولیس اہلکار پولیو ورکر کے ہمراہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی پر مامور ہے—۔فائل فوٹو/ آن لائن
ایک پولیس اہلکار پولیو ورکر کے ہمراہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی پر مامور ہے—۔فائل فوٹو/ آن لائن

پشاور: چارسدہ میں انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیم پر حملہ کیا گیا ہے، جس کے دوران فائرنگ سے ایک رضاکار زخمی ہوگیا ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق چارسدہ میں گھر گھر جاکر پولیو مہم کے دوران چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں خواجہ واس تھانے کی حدود میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پولیو ٹیم پرفائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک رضاکار ساجد زخمی ہوگیا۔

بیس سالہ ساجد کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چار سدہ منتقل کردیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جبکہ پولیس نے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے باوجود بھی پولیو مہم جاری ہے اور اسے روکا نہیں گیا۔

ضلع چارسدہ میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران دو لاکھ 53 ہزار 254 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پولیومہم میں 1521 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، جبکہ سیکورٹی کے لیے1900 پولیس اہلکارتعینات کیے گئے ہیں۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرموٹرسائیکل کی ڈبل سواری پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اس وقت افغانستان اور نائجیریا سمیت دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ میں دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں سے 80 فیصد کا ذمے دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں