اشتعال انگیز بیان پر شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2014
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد—۔فائل فوٹو/ اے پی پی
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد—۔فائل فوٹو/ اے پی پی

لاہور: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرکے عوام کو ریاست کے خلاف اُکسانے پر ننکانہ صاحب کی مقامی عدالت کے حکم پرمقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

شیخ رشید کے خلاف مقدمہ ننکانہ صاحب کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے حکم پر تھانہ سٹی میں درج کیا گیا۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق 12 نومبر کوننکانہ صاحب کے اسٹیڈیم میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کے دوران شیخ رشید نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 30 نومبر کا جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی تو 'جوڈو کراٹے' ہوگا۔

تقریر کے دوران شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'اگر راستہ روکا تو بینکاک کے شعلے نظر آئیں گے'۔

پولیس ذرائع کے مطابق شیخ رشید کے خلاف مقدمہ اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ( ڈی پی او) سے مشاورت کے بعد سٹی پولیس اسٹیشن ننکانہ صاحب میں درج کیا جائے گا۔

شیخ رشید کے خلاف مقدمے کی درخواست پاکسان مسلم لیگ (ن) کے ایک مقامی رہنما کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب شیخ رشید نے بھی قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ظلم کے خلاف آوازاٹھانے پر انہیں دہشت گرد قراردیا گیا'۔

ڈان نیوز کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ 'وہ ظالم نطام کے خلاف عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اورعدالت میں اپنا دفاع کریں گے'۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 2013 کے عام انتخابات میں حکومتی دھاندلی کے الزامات کے تحت رواں برس 14 اگست کے بعد سے پورے ملک میں احتجاجی جلسوں کی ایک تحریک شروع کر رکھی ہے اور اس تحریک میں شیخ رشید احمد ، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں