نسیم اختر: دلیر پولیو ورکر

چوبیس گھنٹے کی مسلسل چلنے والے خبروں کے چکر اور شہر بھر میں پرتشدد حملوں کی خوفناک شرح نے کراچی کے رہائشیوں کو ان افراد کی خدمات فراموش کرنے پر مجبور کردیا ہے جو اپنے ساتھی شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرات میں ڈال دیتے ہیں۔

کراچی میں پُرتشدد اور انتہا پسند عناصر کے خلاف دلیری سے لڑنے اور کامیابیاں حاصل کرنے والے ایسے ہی باہمت افراد کو سراہنے کے لیے آئی ہارٹ کراچی نامی مختصر دستاویزی سیریز کو تیار کیا گیا ہے۔

اس سیریز کے بارے میں بات کرتے ہوئے فلم و ٹی وی ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے نے بتایا:

'آئی ہارٹ کراچی' میرے لیے بہت خاص پراجیکٹ تھا، کراچی میرا آبائی گھر ہے اور میں نے یہاں گزرے برسوں میں تشدد کی شرح کو بڑھتے دیکھا ہے، مگر اس شہر نے تمام تر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے اور ہم نے ایسے ہی پانچ افراد کی غیرمعمولی کوششوں کو نمایاں کیا ہے جو روزانہ شہر کو بدامنی سے بچانے اور اس کے باسیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنی زندگی کی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

یہ منفرد پانچ حصوں پر مشتمل سیریز پانچ عام افراد کے کراچی کیلئے کیے جانے والے غیرمعمولی کاموں کو اجاگر کرتی ہے، ان کی کہانیاں ناصرف تشدد کے بے قابو اور خاص واقعات کے بارے میں معلومات فراہم کریں گی بلکہ اس سے کراچی کے رہائشیوں کے اندر ایک امید بھی پیدا کی جائے گی کہ ہم ایک برادری کی حیثیت سے مل کر جوابی مزاحمت کریں گے اور ہر طرح کی مشکلات پر قابو پائیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے باہمت افراد کی منفرد داستانیں

ڈاکٹر سیمیں جمالی: زخموں کے درمیان گھری باہمت خاتون

ظفر احمد: شعلوں کا سامنا کرنے والے

شاہد انجم: طوفانی دھارے سے بھی رپورٹنگ


نسیم اختر : دلیر پولیو ورکر


تین بچوں کی ماں نسیم اختر ایک لیڈی ہیلتھ ورکر تھیں جو کراچی کے چند انتہائی خطرناک سمجھے جانے والے علاقوں میں انسداد پولیو مہم میں حصہ لیتی تھیں۔

متعدد بار قتل کی دھمکیوں کے باوجود وہ پاکستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے پُرعزم رہیں۔

نسیم اس ڈاکومینٹری کی تیاری کے چند ماہ بعد گھریلو تشدد کے واقعے میں المناک طور پر ہلاک ہوگئی تھیں۔

نسیم کو ان کے جذبے اور دلیری کی بناء پر ہمیشہ یاد رکھا جائے اور یہ ہے ان کی کہانی۔