اسلام آباد: سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے سوئٹزرلینڈ میں ایک انتہائی قیمتی جیولری سیٹ کے آصف علی زرداری یا بے نظیر بھٹو کی ملکیت ہونے سے تعلق میڈیا خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا۔

پیر کو ڈان اخبار کی ایک خبر کے مطابق، سوئٹزر لینڈ کے ایک وفاقی ٹربیول نے حال ہی میں فیصلہ سنایا تھا کہ رشوت ستانی کے الزامات کی تحقیقات کے دوران حکام کی جانب سے ضبط شدہ ایک انتہائی قیمتی جیولری سیٹ سابق صدر آصف علی زرداری یا بے نظیر بھٹو کے قانونی ورثاء کی ملکیت ہے۔

پی پی پی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک جاری بیان میں کہا 'بلا شک و شبہ یہ جیولری سیٹ کبھی بھی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی ملکیت نہیں رہا، لہذا یہ آصف علی زرداری یا بے نظیر کے قانونی ورثاء کا نہیں ہو سکتا'۔

بابر نے مزید کہا کہ انہوں نے ابھی تک سوئس ٹربیونل کا فیصلہ نہیں دیکھا لیکن چونکہ وہ خود شروع سے اس مقدمہ سے جڑے رہے ہیں لہذا وہ انتہائی پر اعتماد انداز میں کہہ سکتے ہیں کہ اس جیولری کا بے نظیر بھٹو یا آصف زرداری سے کوئی تعلق نہیں۔

ایک لاکھ اسی ہزار ڈالرز مالیت کے یہ زیورات ایک نیکلس، ایک بریسلیٹ، انگوٹھی اور دیگر پر مشتمل ہیں۔

جینز شکیلی گیلمیلچ کی کمپنی 'بومر فنانس' نے ان زیوارات کی ملکیت کا دعوی کر رکھا تھا تاہم ٹربیونل کی جانب سے 29 اکتوبر کو جاری اس فیصلے میں دعوی مسترد کر دیا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ گیلمیلچ سابق صدر آصف علی زرداری سے قریبی تعلق رکھتے تھے۔

ذرائع کے مطابق، گیلمیلچ یہ بات ثابت نہیں کرسکے کہ انہوں نے بومر فنانس کے ایک بورڈ رکن کی حیثیت سے یہ زیورات خریدے تھے۔

پاکستان میں سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل کے دفتر کو فیصلے کی غیرسرکاری نقل موصول ہو چکی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کو بریفننگ دیے جانے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

حکومت کو اس حوالے سے ایک مشکل سیاسی انتخاب کا سامنا ہے کیونکہ عوامی سطح پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار وعدہ کرچکے ہیں کہ غیرملکی بینکوں میں موجود ملکی اثاثوں کو واپس لایا جائے گا اور یہ معاملہ اس کا موقع فراہم کرتا ہے۔

دوسری جانب، حکمران جماعت کو حالیہ عرصے میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے ہاتھوں درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے متعدد حلقوں کو لگتا ہے کہ وقت ایسا نہیں کہ پیپلزپارٹی کی مخالفت مول لی جائے۔

یہ مقدمہ اکتوبر، 1997 میں اس وقت کے اٹارنی جنرل نے بے نظیر بھٹو، ان کی والدہ نصرت بھٹو اور شوہر آصف علی زرداری کے خلاف دائر کیا تھا۔

یہ زیورات ان اشیاء میں شامل ہیں جنھیں 1997 میں ضبط کیا گیا تھا۔ قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر اور) کے اجراء پر 2008 میں اصل مقدمات بند ہو گئے تھے تاہم سپریم کورٹ کے احکامات پر انہیں دوبارہ کھولا گیا۔

آصف زرداری ماضی میں ان زیورات کی ملکیت کی تردید کرچکے ہیں جبکہ انہوں نے ایس ایس جی کونٹیکنا اسکینڈل میں کرپشن الزامات کو بھی مسترد کردیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Arshad Nov 25, 2014 02:47pm
These are stunts in the heart of PPP to fool masses. Let us see how long they keep making mockery of Pakistani Nation?