امریکی وزیر دفاع مستعفی

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2014
۔ — اے پی فوٹو
۔ — اے پی فوٹو

واشنگٹن: وزیر دفاع چک ہیگل اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

وسط مدتی الیکشن میں حکمران جماعت کی ناکامی کے بعد ہیگل صدر بارک اوباما کے مستعفی ہونے والے پہلے مشیر ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اوباماکی قومی سلامتی پر مشتمل ٹیم کو عراق اور شام میں دولت اسلامیہ سمیت خارجہ پالیسی کے مختلف محاذوں پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہیگل نے پیر کی صبح اپنااستعفی صدر کو بھجوایا جو منظور کر لیا گیا۔

افسر نے بتایا کہ سینیٹ کی جانب سے اپنے جان نشین کی منظوری تک ہیگل ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔

افسر نے مزید بتایا کہ اوباما اور ہیگل متفق تھے کہ پنٹاگون میں نئی قیادت کا وقت آن پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پیش رفت پر پچھلے کئی ہفتوں سے غور کیا جا رہا تھا۔

اوباما آج کسی وقت ہیگل کے مستعفی ہونے کا اعلان کر سکتے ہیں، تاہم ان کی جانب سے نئے وزیر دفاع کا نام فورا ًسامنے آنے کا امکان نہیں۔

خیال رہے کہ ریپبلکن ہیگل ریاست نبراسکا کے سینیٹر رہ چکے ہیں۔ وہ عراق میں امریکی مداخلت کے سخت مخالف تھے۔

اوباما نے ہیگل کو دو مدتیں مکمل کرنے والے سابق وزیر دفاع لیون پنیٹا کےرخصت ہونے کے بعد نامزد کیا تھا۔

دو پرپل ہارٹ کا اعزاز پانے والے ہیگل ویتنام جنگ میں بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں