کھٹمنڈو: پاکستان نے سارک کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان 'طے شدہ' ملاقات کا امکان مسترد کر دیا۔

دونوں ملکوں کے سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے یہاں موجود ہیں لیکن وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز بتایا کہ دونوں شخصیات جمعرات کو ایک مرتبہ پھر ایک ہی کمرہ میں موجود ہوں گے لیکن ان کے درمیان دو طرفہ باضابطہ ملاقات کا کوئی امکان نہیں۔

سرتاج عزیز نے صحافیوں سے گفتگو میں افسوس ظاہر کیا کہ انڈیا نواز شریف کے دورہ نئی دہلی کے دوران شروع ہونے والی پیش رفت برقرار نہ رکھ سکا۔

خیال رہے کہ انڈیا کی جانب سے سیکریٹری خارجہ کی سطح پر بات چیت کی یک طرفہ منسوخی پر 'ناخوشگواری' ظاہر کی تھی۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات کیلئے ہمیشہ سے تیار ہے لیکن اس کی خواہش ہے کہ انڈیا پہل کرے کیونکہ اس نے بات چیت کا عمل روکا تھا۔

نواز شریف نے منگل کو کھٹمنڈو جاتے ہوئے کہا تھا کہ بات چیت کی بحالی کے حوالے سے گیند انڈین کورٹ میں ہے۔

دونوں سربراہ Soaltee Crowne Plaza Hotel میں قیام کر رہے ہیں اور 18 ویں سارک کانفرنس کی افتتاحی تقریب بھی یہاں منعقد ہوئی تھی۔

نواز شریف اور نریندر مودی میگھا ملہار بنکوئٹ ہال میں ثقافتی تقریب اور نیپالی وزیر اعظم کے عشائیہ میں شریک ہوں گے۔

سارک لیڈرز جمعرات کو کھٹمنڈو سے 30 کلومیٹر دور ایک تفریحی مقام پر بھی جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں