سری نگر:ہندوستانی فوجی اڈے پرحملہ،3 اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2014
ہندوستانی فوج کے اہلکار سری نگر میں اپنی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے پی
ہندوستانی فوج کے اہلکار سری نگر میں اپنی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے پی

سری نگر: متنازع خطہ کشمیر میں ایک ہندوستانی فوجی بیس پر مبینہ شدت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں 3 اہلکار اور 3 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 3 شدت پسند بھی مارے گئے۔

ہندوستانی فوج کے ایک سینیئر افسر کے مطابق عسکریت پسندوں اورانڈین فوج کے مابین فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

مقامی پولیس افسر شکیل بیگ کے مطابق دو طرفہ فائرنگ میں 3فوجی اہلکار مارے گئے جبکہ 3 شہری اور 3 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے ہیں

مذکورہ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جمعرات کو چار سے پانچ عسکریت پسندوں نے پاکستان کی سرحد سے تقریباً چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے آرنیہ میں واقع ایک فوجی بیس پر حملہ کیا۔

' مبینہ عسکریت پسند دو ٹیموں میں بٹ گئے، ایک ٹیم نے آرمی بنکر کے اندر کارروائی شروع کی جبکہ دوسری ٹیم نے گاؤں کے ایک گھر پر حملہ کیا'۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نیپال کے شہر کھٹمنڈو میں منعقدہ 18 ویں سارک کانفرنس میں شریک ہیں۔

دونوں ملکوں کے سربراہ جمعرات کو ایک مرتبہ پھر ایک ہی کمرہ میں موجود ہوں گے لیکن ان کے درمیان دو طرفہ باضابطہ ملاقات کا کوئی امکان نہیں۔


مزید پڑھیں: پاک ہند وزرائے اعظم ملاقات کا امکان مسترد


یاد رہے کہ کشمیری حریت پسند 1989ء سے انڈیا کے ساتھ کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

جبکہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر کشمیر میں باغیوں کی تربیت اورانھیں کنٹرول کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کردیا ہے۔


مزید پڑھیں: ’ہندوستان ہمیں سبق سکھانا چاہتا ہے‘


یاد رہے کہ تقسیم ہند کے بعد سے ایٹمی طاقت کے حامل دونوں پڑوسی ممالک پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تین جنگیں لڑی جاچکی ہے جبکہ متعدد بار چھوٹی جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں تاہم 1998ء میں دونوں ممالک کی جانب سے نیوکلئیر ہتھیاروں کے ٹیسٹ کے بعد سے کوئی جنگ نہیں ہوئی۔

حالیہ چند ہفتوں کے دوران ہندوستان کی جانب سے پاکستانی سرحدی علاقے میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد بار دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان اور ہندوستان نے ایل او سی سیز فائر معاہدے 2003ء کی پاسداری کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، لیکن اس کے باوجود اس قسم کے واقعات رک نہیں سکے ۔

تبصرے (0) بند ہیں