کرکٹ کے میدانوں میں کس نے ہاری جان کی بازی؟

27 نومبر 2014
فلپ ہیوز کی وفات دنیائے کرکٹ کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے—۔فوٹو/ اے ایف پی
فلپ ہیوز کی وفات دنیائے کرکٹ کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے—۔فوٹو/ اے ایف پی

کسی کرکٹر نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا کہ جس گیند سے وہ کرکٹ کے میدانوں میں رنگ جماتے ہیں، وہی ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوگی۔

آسٹریلوی اوپنر فلپ ہیوز کی وفات نے آج پھر سے ان تمام اسٹارز کی یادیں تازہ کردی ہیں، جو کرکٹ کے میدانوں میں قاتل گیندوں کا نشانہ بنے۔

فلپ ہیوزآسٹریلیا میں شیفلڈ شیلڈ کے ڈومیسٹک میچ کے دوران ساؤتھ ویلز کے باؤلر شین ایبٹ کی باؤنسر سر پر لگنے سے اپنے حواس قائم نہ رکھ سکے اور بے ہوش ہوکر منہ کے بل زمین پر آگرے۔

چالیس منٹ تک گراؤنڈ ہی میں طبی امداد دینے کے بعد ہیوز کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ہنگامی بنیادوں پر ان کی سرجری کی گئی، تاہم سرجری کے باوجود ہیوز کی حالت خراب تھی، وہ کوما میں تھے اورانہیں مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا تھا۔

اورآج فلپ ہیوز سڈنی کے ہسپتال میں علاج کے دوران زندگی کی جنگ ہار گئے ۔

ذیل میں ان کرکٹرز اورامپائرز کے حوالے سے کچھ حقائق بیان کیے جارہے ہیں جو کرکٹ کے میدان میں انجری کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے گئے۔

2014

فلپ ہیوز(آسٹریلیا، 25) ۔۔۔ آسٹریلیا کے فلپ ہیوز ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران باؤنسر لگنے سے شدید زخمی ہوئے اور دو دن کوما میں رہنے کے بعد سڈنی کے ہسپتال میں ان کا انتقال ہوگیا۔

2013

ڈارن رانڈیل (جنوبی افریقا،32) ۔۔۔ جنوبی افریقا کی ٹیم کے وکٹ کیپر اور بیٹسمین ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران کیچ پکڑتے ہوئے زخمی ہوکر کریز پر گر گئے، انھیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ذوالفقار بھٹی (پاکستان،22) ۔۔۔ صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں ایک کلب میچ کے دوران سینے پر گیند لگنے سے ذوالفقار گراؤنڈ پر گر گئے، انھیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم اس وقت تک وہ موت کے منہ میں جا چکے تھے۔

2012

رچرڈ بیومونٹ (انگلینڈ، 33) ۔۔۔ انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر رچرڈ بیومونٹ کو ایک کلب میچ کے دوران دل کا دروہ پڑا۔

انھیں فوری طور پر برمنگھم کے کوئین الزبتھ ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جان کی بازی ہار چکے تھے۔

2006

وسیم راجا (پاکستان، 54) ۔۔۔ سابق پاکستانی بیٹسمین، جو بعد میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ریفری بھی بنے، اُس وقت زندگی کی جنگ ہار گئے جب وہ بکنگھم شائر میں ایک میچ کھیل رہے تھے۔

وسیم راجا کو دل کا دورہ پڑا تھا، جوان کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔

2009

ایلک ون جنکنز (انگلینڈ،72) ۔۔۔ انگلینڈ کے یہ امپائر ایک لیگ میچ کے دوران فیلڈر کی گیند کا نشانہ بنے۔

گیند کے سر پر لگنے سے جنکنز کو شدید چوٹ آئی، انھیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

1993

آئن فولی (انگلینڈ،30) ۔۔۔ لیفٹ آرم اسپن باؤلر آئن فولی کو ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران آنکھ کے نیچے چوٹ لگی۔

انھیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں دورانِ علاج دل کا دورہ پڑنے سے وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔

1998

رمن لامبا (انڈیا ، 38) ۔۔۔ سابق ہندوستانی اوپنر لامبا کو ڈھاکہ میں ایک کلب میچ کے دوران دماغ میں چوٹیں آئیں، جس نے ان کی جان لے لی۔

1989

ولف سلیک (انگلینڈ، 34) ۔۔۔ انگلینڈ کے لیفٹ ہینڈ اوپنر گیمبیا میں ایک میچ کے دوران اچانک گراؤنڈ میں گر پڑے اور ان کا انتقال ہوگیا۔

ان کی موت کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

1959

عبدالعزیز (پاکستان، 18) ۔۔۔ پاکستان کے وکٹ کیپر عبدالعزیز کراچی میں ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران سینے پر گیند لگنے سے زخمی ہوکر گر پڑے۔

انھیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

1942

اینڈی ڈیوکٹ (انگلینڈ، 56) ۔۔۔ لارڈز میں کھیلے جارہے میچ کے دوران اچانک اینڈی کو دل کا دورہ پڑا اور وہ جان کی بازی ہار گئے۔

1870

جارج سمرز (انگلینڈ، 25) ۔۔۔ لارڈز کے میدان میں نوٹنگھم شائرکی طرف سے بیٹنگ کرتے ہوئے سمرز کے سر پر گیند لگی۔

انھیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ چند تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

yasir Nov 27, 2014 09:19pm
Don't mix injuries with natual deaths like heart attacks please