پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

28 نومبر 2014
حکومت تمام پیٹرولیم مصنوعات پر 6 سے 14 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کے علاوہ 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کرتی ہے—فائل فوٹو۔
حکومت تمام پیٹرولیم مصنوعات پر 6 سے 14 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کے علاوہ 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کرتی ہے—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جمعرات کے روز وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ کو سمری ارسال کی جس میں دسمبر کے مہینے کے لیے تقریباً تمام پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

عالمی مارکیٹ میں رواں ماہ پیٹرول کی قیمت مشرق وسطیٰ میں 76$ فی بیرل کی سطح سے نیچے آگئی ہے جو کہ گزشتہ ماہ 86$ اور ستمبر میں 98$ تھی۔

اگست کے اختتام پر خام تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 104$ فی بیرل تھی۔

اگر اوگرا کی تجاویز قبول کرلی جاتی ہیں تو پیٹرولیم کی قیمت جولائی 2008 کی سطح پر آجائے گی جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتیں بھی اپریل 2011 کی پوزیشن پر آجانے کا امکان ہے۔

اوگرا تجاویز کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10.25 روپے کمی کی جائے جس کے بعد اس کی قیمت 94.19 روپے فی لیٹر سے 84.53 روپے فی لیٹر ہوجائے گی۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت میں 7.12 روپے فی لیٹر کمی کی جانے کی تجویز دی گئی ہے جس کے بعد یہ 101.21 روپے فی لیٹر کے بجائے 94.09 روپے فی لیٹر میں فروخت ہوگا جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 4.01 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جس کے بعد یہ 87.52 روپے فی لیٹر کے بجائے 83.51 روپے فی لیٹر میں فروخت ہوگا۔

ایچ او بی سی کی قیمت میں بھی 10 روپے فی لیٹر کمی کیے جانے کا مشورہ دیا گیا جس کے بعد اس کے نرخ 113 روپے فی لیٹر کے بجائے 103 روپے فی لیٹر جائیں گے۔

مزید برآں لائٹ ڈیزل کی قیمت 5 روپے کمی کے بعد 78.42 روپے فی لیٹر کیے جانے کا امکان ہے جس کی موجودہ قیمت 83.42 روپے فی لیٹر تھی۔

واضح رہے کہ حکومت تمام پیٹرولیم مصنوعات پر 6 سے 14 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کے علاوہ 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کرتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں