اسلام آباد:وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان 'وقار اور عزت نفس' کی بنیاد پر انڈیا کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے۔

18 ویں سارک کانفرنس سے واپسی پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کشمیر سمیت تمام مسائل کیلئے معنی خیز مذاکرات کی بھی خواہش ظاہر کی۔

نواز شریف نے بتایا کہ انہوں نے دو مرتبہ اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی سے مصافحہ اور ہلکی پھلکی گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کو اگست میں سیکریٹری خارجہ سطح پر مذاکرات منسوخ نہیں کرنے چاہیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے خلوص نیت کے ساتھ انڈیا سے معنی خیز مذاکرات کا خواہش مند رہا اور جواب میں ایسی ہی توقع کرتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر انڈیا تعلقات کی بحالی چاہتا ہے تو مسئلہ کشمیر پر مکمل خلوص سے بات کرنا ہو گی۔

نواز شریف نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج کی جارحیت کے نتیجے میں پاکستان اور آزاد کشمیر میں متعدد ہلاکتوں کا بھی ذکر کیا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات بحال ہونے پر یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔

30 نومبر کو تحریک انصاف کے جلسے پر وزیر اعظم نے کہا کہ 'عمران خان ذاتی مقاصد کیلئے کام کر رہے ہیں۔ان کا ہدف پاکستان کی ترقی روکنا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے منفی سیاست مسترد کر دی کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان کی ترقی اور عوام کی بہبود کیلئے کون مخلص ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nadeem Nov 29, 2014 08:32am
بس اب اور مذاکرات نہیں آپ مذاکرات مذاکرات کہتے رہیں وہ مذاق رات کہ کر چلے جائیں گے. اپنے شہیدو کا حساب لیں. ورنہ یہ نہ ہو پھر بوٹ آپ کی کرسی کھینچ لیں.