کیا ورلڈ کپ میں بھی حفیظ ہی اوپننگ کریں گے؟

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2014
اوپنر محمد حفیظ جن کی باؤلنگ پر آئی سی سی پابندی عائد کر چکا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
اوپنر محمد حفیظ جن کی باؤلنگ پر آئی سی سی پابندی عائد کر چکا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی

لاہور: آئی سی سی کی جانب سے پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ پر غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے باعث پابندی لگائے جانے کے باعث پاکستان کے لیے اوپننگ کے شعبے میں ایک بار پھر سنگین مسائل کھڑے ہو گئے ہیں۔

حفیظ پر پابندی لگنے کے بعد ایک تازہ بحث چھڑ چکی ہے کہ آئندہ سال نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ہونے والے عالمی کپ میں کون سا کھلاڑی بحیثیت اوپنر قومی ٹیم کی نمائندگی کرے گا۔

ورلڈ کپ کے انعقاد میں بمشکل دو ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے اور ایسے میں حفیظ کی جانب سے باؤلنگ ایکشن ٹھیک کر کے ایک بار پھر باؤلنگ کیے جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں کیونکہ باؤلنگ ایکشن ٹھیک کرنے کے لیے ایک عرصہ درکار ہوتا ہے۔

اگر حفیظ کو ورلڈ کپ میں باؤلنگ کی اجازت نہیں ملتی تو ان کی بطور اسپیشلسٹ بیٹسمین ٹیم میں شمولیت پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے خصوصاً محدود اوورز کی کرکٹ میں ان کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں شمولیت کسی معجزے سے کم نہیں ہو گی۔

حفیظ نے 2014 میں نو ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلتے ہوئے 27.55 کی اوسط سے صرف 248 رنز اسکور کیے جہاں ان کا سب سے زیادہ اسکور 75 رنز رہا۔

دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی ان کا ریکارڈ کچھ متاثر کن نہیں جہاں چھ میچوں میں وہ گیارہ کی اوسط سے محض 66 رنز بنا سکے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف آخری چار ایک روزہ میچز ان کے لیے فارم کی بحالی کا آخری موقع ہے جہاں پیر کو ہونے والے پہلے ایک روزہ میچ میں وہ ناکام رہے اور صرف چھ رنز بنا سکے۔

دوسری جانب چیئرمین معین خان کی زیر صدارت سلیکشن کمیٹی نے ورلڈ کپ کے لیے 30 ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست آئی سی سی کو بھجوا دی ہے جس میں موجودہ اوپنرز محمد حفیظ اور احمد شہزاد سمیت ناصر جمشید، سمیع اسلم اور شرجیل خان جیسے اوپنرز کے نام بھی شامل ہیں تاہم وہ بھی ان دنوں خراب فارم سے دوچار ہیں۔

میگا ایونٹ کے لیے سلیکٹرز ایک مضبوط مڈل آرڈر بیٹنگ لائن کا انتخاب کریں گے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے اوپننگ کے مسئلے پر ابھی تک سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔

اوپننگ کے مسئلے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو باؤلنگ کے اہم ترین مہروں آف اسپنر سعید اجمل اور ان فٹ فاسٹ باؤلر جنید خان کی عدم دستیابی کے باعث باؤلنگ کے شعبے میں بھی سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

سعید اجمل پر آئی سی سی نے غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے باعث پابندی لگا رکھی ہے تو دوسری جانب جنید خان گھٹنے کی انجری کا شکار ہیں اور ان کی ورلڈ کپ سے قبل دستیابی کے امکانات انتہائی معدوم ہیں۔

ایسی صورتحال میں سلیکٹرز کے پاس ورلڈ کپ کے لیے تکنیکی بنیادوں پر تین کھلاڑیوں کو ہٹانے کا موقع ہے۔

بہتر یہی ہے کہ سلیکٹرز بہتر متبادل خصوصاً اوپنرز کے لیے حالیہ سیزن میں کھلاڑیوں کی قائد اعظم ٹرافی میں کارکردگی کا جائزہ لیں۔

مستقل نظر انداز کیے جانے والے عمران فرحت موجودہ صورتحال میں بہترین چوائس ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ سلیکٹرز سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈ کے اوپنر نعیم الدین کی شمولیت پر بھی غور کرسکتے ہیں۔

قائد اعظم ٹرافی 15-2014 کے دس میچوں میں نعیم الدین نے 61.06 کی شاندار اوسط سے 977 رنز اسکور کیے جس میں پانچ سنچریاں اور ایک ففٹی شامل تھی۔

صرف یہی نہیں بلکہ گزشتہ سال بھی نعیم کی کارکردگی انتہائی شانادر تھی اور انہوں نے تقریباً 900 رنز اسکور کیے لیکن معین خان کی سلیکشن کمیٹی نے ناصرف نعیم بلکہ عمران کو بھی قومی ٹیم تو دور بلکہ اے ٹیم میں بھی شامل کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں