ثنا مرزا کے بارے میں پاکستانیوں کے پانچ افسوسناک ردِعمل

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2014
اینکر پرسن ثنا مرزا — اسکرین گریب
اینکر پرسن ثنا مرزا — اسکرین گریب

جب ایک خاتون صحافی پر ایک سیاسی جلسے کی کوریج کے دوران کچرا پھینکا جائے، اور اس پر جملے کس کر اسے رلا دیا جائے، تو سب سے بہتر ردِ عمل تو یہ ہوگا کہ واقعے کی مذمت کی جائے اور اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا جائے۔

لیکن کاش یہ اتنا آسان ہوتا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ کئی لوگوں کے پاس اپنی سیاسی جماعت کے دفاع میں کہنے کے لیے اتنا کچھ ہے کہ انہیں خواتین کو ہراساں کرنا ایک چھوٹی بات لگتی ہے۔

ثنا مرزا نے پی ٹی آئی کے حالیہ جلسے کے دوران جس صورتحال کا سامنا کیا، اس کے بارے میں کچھ پاکستانیوں کے غلط ردِ عمل کی فہرست نیچے دے رہا ہوں۔

1۔ 'ارے صرف پلاسٹک کی بوتل ہی تو تھی، چھوڑیں بھی۔'

اس ملک میں جب تک ایک عورت کو تین میٹرو بسیں، ایک سوزوکی، اور ایک ٹھیلا کچل کر نہ چلے جائے، تب تک یہ 'ہراساں' کیے جانے کے زمرے میں نہیں آتا۔

اس سے کم کوئی بھی واقعہ ہمارے قیمتی وقت میں سے اتنے کا بھی مستحق نہیں، کہ ہم اسے غلط ہی کہہ سکیں۔

آپ نے پانی کی بوتل دیکھی؟ اصل میں یہ پانی کی بوتلوں کی سیریز تھی، اور اس سے پہلے کئی گھنٹوں تک ان کو بے عزت کیا گیا یہاں تک کہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔

2۔ 'وہ وہاں کرنے کیا آئی تھیں؟ اگر پریشر نہیں سنبھال سکتے تو جلسوں میں مت آیا کرو۔'

یہ تبصرہ اسی گھسے پٹے تبصرے کی نسل سے تعلق رکھتا ہے جس کے مطابق اگر کوئی عورت کام کی جگہ پر مردوں کی غلط نظروں کو نہیں سہہ سکتی، تو اسے 'ہراساں' کیے جانے کے خلاف لڑنے کے بجائے جاب چھوڑ دینی چاہیے۔

بازار جاتے ہوئے آپ پر سیٹی ماری گئی؟ آپ کی غلطی ہے۔ اگر آپ مارکیٹ جاتے ہوئے تھوڑی سی ہراسگی بھی نہیں برداشت کرسکتیں، تو پھر گھر کیوں نہیں بیٹھ جاتیں؟ اپنے گھر میں ایک مضبوط بنکر بھی بنوا لیں، لوگوں سے ملنا جلنا چھوڑ دیں کیونکہ یہ ویسے بھی مردوں کا کام ہے۔

یہ ہمارے اسی کلچر کا حصہ ہے جس کے تحت ہم خواتین کو ہراسگی برداشت کرنا سکھاتے ہیں، بجائے اس کے کہ ہراساں کرنے والوں کو ایسا کرنے سے منع کریں۔ کیونکہ ویسے بھی دوسروں کو منع کرنا تو کافی مشکل کام ہے۔

3۔ 'یہ صرف پی ٹی آئی کے امیج کو نقصان پہنچانے کا ڈرامہ تھا'

جی بالکل، ایک ڈرامہ ہی تھا۔

یہ ثنا مرزا کا ہی شیطانی پلان تھا کہ خود کو غنڈوں سے ہراساں کروایا جائے، اور پھر اپنے پلان کی کامیابی پر ہنس پڑیں۔ آپ کو نہیں معلوم تھا کہ خود پر کسی جانی والی آوازیں سننا خواتین کو کتنا پسند ہے؟

ہم لوگ فضول سازشی مفروضوں کے اتنے عادی ہوچکے ہیں، کہ اگر شہباز شریف کیلے کے چھلکے سے بھی پھسل جائیں، تو ہم اسے 'ہمدردی حاصل کرنے کا سیاسی ڈرامہ' کہیں گے۔

4۔ 'بھئی اس فیلڈ میں کام کرنا ہے تو بہادر بننا پڑے گا'

اس فیلڈ سے کیا آپ کا مطلب فلوجہ یا بغداد ہے؟

میرے سیاسی رجحانات کو ایک طرف رکھیں، میری رائے میں ثنا مرزا بہادر ہیں۔ ٹھیک ٹھاک وقت تک بے عزتی کا سامنا کرنے کے بعد وہ آخر جذبات کی تاب نہ لاتے ہوئے رو پڑیں، اور ایسا ہر کسی کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے۔

پھر انہوں نے خود کو سنبھالا، اپنے آنسو پونچھے، اور کسی بھی پروفیشنل صحافی کی طرح واپس رپورٹنگ کرنے لگیں۔

5۔ 'ایسا ہر وقت ہی تو ہوتا ہے، اس میں نیا کیا ہے؟'

یہ واقعہ بہت ہی غلط تھا، لیکن اس سے بھی زیادہ غلط یہ ہے کہ آپ اپنی پارٹی وفاداری کی بنا پر اس واقعے کا جواز پیش کیے جارہے ہیں۔ آپ پی ٹی آئی کے جیالے ہیں لیکن خواتین کو ہراساں کیے جانے پر آپ توجیہات پیش کر رہے ہیں۔

میرے دوستو، ایسا مت کرو۔ ہراساں کرنے والی پارٹی کا حصہ مت بنو۔ اس بات کو تسلیم کرو کہ جو ہوا وہ غلط تھا، کہو کہ یہ پی ٹی آئی کے اصولوں کے خلاف ہے، دنیا کو بتاؤ کہ تحریکِ انصاف کے کارکن کبھی بھی خود سے اختلاف رکھنے والوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتے۔

ویسے بھی خواتین کو ہراساں کرنا صرف پی ٹی آئی کا مسئلہ نہیں ہے۔ خواتین کے ساتھ برا سلوک تمام سیاسی حلقوں میں موجود ہے، پھر بھلے ہی کہیں زیادہ ہے اور کہیں کم۔

'ہراساں کیا جانا تو معمول ہے' کہہ کر اسے نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، بلکہ جہاں ایسا ہوتا نظر آئے، اس کی مخالفت کرنی چاہے۔

اس عمل کو نظرانداز کر کے اس کی جڑیں مضبوط نہیں کرنے دینی چاہیئں۔ اس عمل کی مذمت کر کے ہی ہم اپنے معاشرے میں اس طرح کی برائیوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔

انگلش میں پڑھیں۔

تبصرے (12) بند ہیں

عدنان Dec 16, 2014 03:59pm
یہ واقعہ بلاشبہ قابل مذمت ہے ۔ لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس میں جیو والوں کا بھی برابر کا حصہ ہے پاکستان تحریک انصاف اور جیو کے کشیدہ تعلقات کے بارے میں سب جانتے ہیں۔ پی ٹی آئی میں سارے پاکستانی ہیں ، جن کی تربیت آمریت اور موروثیت کے علمبرداروں نے کی ہے۔ یہ اچھے بھی برے بھی ، عورتوں کی عزت بھی کرتے ہیں ان کو ہراساں بھی کرتے ہیں جیو والے ان سب باتوں کا علم رکھتے ہوئے خاتون کو آگے کردیا ،ثنا مرزا کو بھیجنے کے بجائے عمر چیمہ ، احمد نورانی اور طارق بٹ کو بھیجنا چاہیئے تھا۔ اسی جیو نیوز نے چند روز قبل فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی لبنیٰ ملک کے ن لیگیوں میں گِھرنے پر ویڈیو کلپ میں بھارتی گانا " رضیہ غنڈوں میں پھنس گئی " لگا کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔
faizullah Dec 16, 2014 04:32pm
چترالی زبان میں ایک شعر ہے. مغربو غونا بے قیمت بیتی بیر حسن مشرقو کی پردار نیسی تائ. ترجمہ: مغرب کی طرح بے قیمت هو جائے گی، اگر مشرق کی حسن پردے سے نکل جائے.
akhtar Dec 16, 2014 05:09pm
mere khyal main jo hua bht bura mgr ye keh dena k wo sirf madoom hain ye bat bhi drust nahi geo k anchors jb apne news room main yaktrfa fasila dain gain to kisi bhi party k kakrkun ko bura kge ga maslan aj se 3 mah pehle feo ne need for speed ka ek clip chala turn liya aur kaha k imran khan ka ek aur u trun jis per mere kuch noon k dosto ne mera bra mazaq bnaya to us din se mujy bhi laga k geo fair nahi...baqi hr bnde ki apni apni brdasht krne ki limit hoti hai....
khuram Dec 16, 2014 06:06pm
Jo kuch Sana Mirza k sath hoa wo to bohat uchal uchal k bahir aa raha hay lakin Jo PAT ki khawteen k sath hoa us par N league walon ka kia response tha wo kisi ko nazar aaia???nae aaia na. ya jo FB par gandy jumly threek insaf ki khwateeen k liay kasay jaty hain wo nazar nae aata???itna Assan nae hay ab Pakistanio ka mind change karna...k eik article likha. ab har Pakistani siyasatdan hy.....
taimoor Dec 16, 2014 06:35pm
ya tehreek insaf ko badnam karna ki sazish ha
jami Dec 16, 2014 07:17pm
Jo hua ghalat hua par iski sachai kaun sabit kre ga k is aurat ko q bheja gya........geo ny apna kirdar khud e mashkook bnaya hy log in par ab iatbar nai kr skty
Hassan Dec 16, 2014 08:04pm
mera sawal yahan yeah hay k bari muhabbat aur hamdardi say yeah jo article likha gia hay, kia yahan woh baat nahi mention kee ja sakti k jo Abid Sher Ali nay Jasmeen Manzoor ko tweet main kahi? us time sara feminism kiun ghaib ho gia? kia sirf 1 line end main likh denay say PMLN per poora malba utar dia gia?
الیاس انصاری Dec 16, 2014 08:36pm
جیو نے جو کچھ بویا وہ کاٹ رہا ہے - نفرت کا سامنا کارکنوں کو ہی کرنا پڑتا ہے مالکان تو اپنے محلات میں محفوظ رہتے ہیں - ثنا مرزا کے ساتھ اظہار ہمدردی ہی کیا جاسکتا ہے - بدقسمتی سے وہ اس ادارے کے لئے کام کرتی ہیں جسے عوامی سطح پر نفرت کا سامنا ہے - قصور ان کا نہیں لیکن ادارے کی حماقتوں کا سامنا انہیں اور ان جیسے دوسرے کارکنوں کو کرنا پڑ رہا ہے -
الیاس انصاری Dec 16, 2014 08:36pm
جیو نے جو کچھ بویا وہ کاٹ رہا ہے - نفرت کا سامنا کارکنوں کو ہی کرنا پڑتا ہے مالکان تو اپنے محلات میں محفوظ رہتے ہیں - ثنا مرزا کے ساتھ اظہار ہمدردی ہی کیا جاسکتا ہے - بدقسمتی سے وہ اس ادارے کے لئے کام کرتی ہیں جسے عوامی سطح پر نفرت کا سامنا ہے - قصور ان کا نہیں لیکن ادارے کی حماقتوں کا سامنا انہیں اور ان جیسے دوسرے کارکنوں کو کرنا پڑ رہا ہے -
Noman Shaheer Dec 16, 2014 08:39pm
جیو نیوز نے چند روز قبل فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی لبنیٰ ملک کے ن لیگیوں میں گِھرنے پر ویڈیو کلپ میں بھارتی گانا " رضیہ غنڈوں میں پھنس گئی " لگا کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔
Omair Dec 16, 2014 10:00pm
It was a reaction to Geo's policy of bias. Geo's anchors humiliate PTI workers while sitting in their studios and poor reporters have to face all this. The act of misbehaving is not at all justified;but, it's not only PTI workers who are to be blamed.
سیف الرحمن (ملتان) Dec 17, 2014 10:01pm
بہت افسوس ناک بات ہے کہ ہم لوگ اپنی روایت کو بھولتے جارہے ہیں ۔نہ تو میں ن لیگ کا حامی ہوں اور نہ ہی کسی اور جماعت سے میری وابستگی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے مخالف کو برداشت کرنے کا حوصلہ کھوتے جارہے ہیں جو کسی بھی قوم کی پستی کی طرف جانے کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ اور ہمارا دین ہہیں عورت کے احترام کا درس بھی دیتا ہے۔آپ صلی اللہ علیلہ والہ وسلم تو دشمن کے عورتوں کا بھی احترام کرتے تھے۔