پشاور:پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مزید مستحکم ہو گا، پاکستان کے مستقبل کو تاریک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آل پارٹیز کانفرنس سے ملک میں سیاسی انتشار کا خاتمہ ہوا۔

پشاور میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماوں نے پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ، قمر زمان کائرہ، شیری رحمن اور دیگر موجود تھے۔

کانفرنس کے شروع میں تمام شرکاء نے سانحہ پشاور کے ہلاک افراد کے لیے دعا کی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ آل پرٹیز کانفرنس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی انتشار ختم ہو گیا ہے اور عمران خان نے اپنا دھرنا ختم کرکے یہ پیغام دیا کہ دہشت گردی کے معاملے پر پوری قوم ایک ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے بھر پور تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے میں ملک میں جاری جنگ کو اپنی جنگ قرار دیا گیا ہے پہلے یہ تقسیم موجود تھی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری ہے یا نہیں ہے۔

آئی ڈی پیز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت 20 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہیں، ان افراد کی بہبود پر توجہ دینی کی ضرورت ہے۔

تحریک انصاف کے رہنماوں پر قائم مقدمات کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ مقدمات فوری طور پر ختم کرنے چاہیے، اور احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مذاکرات شروع کرکے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے مزید اس معاملے کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ابھی وقت ہے کہ پوری قوم دہشت کے گردی کے خلاف سب متحد ہو کر لڑیں۔

سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پشاور میں پیش آنے والے واقعہ پر پوری دنیا لرز گئی۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ یہ وقت تقسیم کا نہیں ہے بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے، اتحاد سے اس عفریت کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑ رہی ہے، پوری قوم کو ان کی پشت پر اتحاد کے ساتھ کھڑا ہوناہو گا۔

وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں بھی دہشت گردوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے گرفتار کیے جانے والے دہشت گردوں کے حوالے سے کہا کہ کورٹ میں جتنے بھی کیسز گئے ہیں اب تک صرف 4 افراد کو سزا مل سکی ہے باقی کیس التوا کا شکار ہیں یا ان کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد ہمارا عزم مزید مستحکم ہوا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کےساتھ مل کر اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔

امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت جس سطح کی قربانی دی جا رہی ہے، دنیا کو اس کا ادراک نہیں ہے کہ فوج اور پاکستانی قوم کس سطح پر جا کر قربانیاں دے رہی ہے۔

سابق سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے مستقبل کو تاریک بنانے کی ایک مہم چلائی جا رہی ہے، اس مہم کو ناکام بنانے کی جدوجہد کرنی ہوگی، اس مہم کو ناکام بنانے کے لیے صرف ہمت ہی کی نہیں بلکہ ایک حکمت عملی کی بھی ضرورت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ صرف خیبر پختونخوا ہی نہیں سندھ بھی اس وقت فرنٹ لائن پر ہے، اس عفریت سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے لیے مذمت نہایت چھوٹا لفظ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں