سزائے موت کے 17 قیدیوں کی رحم اپیل مسترد

18 دسمبر 2014
صدر ممنون حسین۔ — فائل فوٹو
صدر ممنون حسین۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: صدر ممنون حسین نے سزائے موت پانے والے 17 قیدیوں کی رحم کی اپیل مسترد کر دی۔

دہشت گردی کے الزامات پر سزائے موت پانے والے ان 17 مجرموں میں سے 10 کا تعلق پنجاب، چھ سندھ اور ایک خیبر پختونخوا سے ہے۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ ان قیدیوں کی سزائیوں پر جلد عمل درآمد متوقع ہے۔

سولہ دسمبر کو سانحہ پشاور میں 130 سے زائد بچوں کی ہلاکت کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے دہشت گردوں کی سزائے موت پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعظم نے اس فیصلے کا اعلان بدھ کو کل پارٹی کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

ادھر، لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نو جنوری، 2015 تک دہشت گردی پر سزائے موت کے منتظر قیدیوں کے حوالے سے تفصیلات بھیجیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ نے جمعرات کے روز دہشت گردوں کو پھانسی دینے سے متعلق ایک کیس کی سماعت کی۔

جوڈیشل ایکٹیوزم پینیل کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد زیر حراست دہشت گردوں کی پھانسی کی سزا پر فی الفور عملدرآمد کروایا جائے۔

نواز-ممنون ملاقات

وزیر اعظم نواز شریف نے ایوان صدر میں صدر ممنون حسین سے ملاقات کی اور انہیں گزشتہ روز پشاور میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کیا۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ملاقات میں دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔

اس موقع پر صدر نے نواز شریف کو بتایا کہ وہ پہلے ہی 17 ایسی اپیلیں مسترد کر چکے ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے حکومت کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عسکریت پسندوں کے خاتمے پر مکمل اتفاق کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

jami Dec 18, 2014 06:44pm
umeed karty hein k is par ammal jald k bjae kal ya parsoo hi hu.
الیاس انصاری Dec 18, 2014 08:04pm
رحم کی اپیلیں مسترد ہوئیں تو پتا چلا کہ پاکستان کا ایک صدر بھی ہے