'ملا فضل اللہ کو افغانستان، ہندوستان کی حمایت حاصل'

18 دسمبر 2014
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: ایک طرف جہاں ہمسایہ ملک ہندوستان کی جانب سے سانحہ پشاور پر پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے پشاور میں معصوم بچوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا، وہیں دوسری جانب سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف پشاور کے قتل عام پر پاکستان کے مشرقی ہمسایہ ہندوستان اور حامد کرزئی کی سابق افغان حکومت کو موردِ الزام ٹہرا رہے ہیں۔

سی این این ۔آئی بی این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے مولانا فضل اللہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ 'وہ تحریک طالبان پاکستان کاکمانڈر ہے، جو افغانستان میں مقیم ہے اور میں انتہائی ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ مولوی فضل اللہ کو پاکستان میں حملے کرنے کے سلسلے میں سابق افغان صدر کرزئی کی حکومت کے ساتھ ساتھ ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' کی بھی پوری حمایت حاصل تھی'۔

واضح رہے کہ پرویز مشرف کارگل کے محاذ پر شکست کے باوجود ہندوستان کے ساتھ امن کے حامی تھے۔

پرویز مشرف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب پوری قوم پیر کو پشاور کے اسکول میں طالبان کے حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں کے قتل عام پر سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے حق میں تجزیئے اور تبصرے زبان زدعام ہیں۔

سابق صدر مشرف نے افغانستان پر مولوی فضل اللہ کوپناہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو حامد کرزئی کی حکومت کی حمایت حاصل تھی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فضل اللہ کو پاکستان پر حملوں کے لیے ہندوستانی ایجنسی 'را' نے بھی مدد اور سپورٹ فراہم کی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Shah Adnan Dec 18, 2014 04:45pm
i have question who's thy are terrorist what thy want who fineness them or where the get training or from where thy get weapons
Shah Adnan Dec 18, 2014 04:46pm
i have question who's thy are terrorist what thy want who fineness them or where the get training or from where thy get weapons