انسداد دہشتگردی ایکشن پلان کمیٹی کیلئے 4 نام موصول

18 دسمبر 2014
سانحہ پشاور کے بعد ملک کی سیاسی قیادت گزشتہ روزپشاور میں آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہے—۔فوٹو/ ڈان نیوز اسکرین گریب
سانحہ پشاور کے بعد ملک کی سیاسی قیادت گزشتہ روزپشاور میں آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہے—۔فوٹو/ ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: حکومت کو انسداد دہشتگردی ایکشن پلان کمیٹی کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ،جماعت اسلامی اورمسلم لیگ (ق) کی طرف سے نام دے دیے گئے ہیں، جب کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس کل شام پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کرلیا گیا ہے۔

پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد گزشتہ روز وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیرصدارت منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی سیاسی قیادت نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے ایک پالیسی مرتب کرکے اس پر فوری عملدرآمد کا فیصلہ کیا تھا۔

اس موقع پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندگان پر مشتمل ایک انسداد دہشتگردی ایکشن پلان کمیٹی کے قیام کی تجویز متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔

حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکشن پلان پارلیمانی کمیٹی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے نام مانگ تھے جس کے بعد تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی، مسلم لیگ (ق) نے مشاہد حسین سید، عوامی نیشنل پارٹی نے افراسیاب خٹک اور جماعت اسلامی نے فرید پراچہ کا نام دے دیا ہے۔

کمیٹی میں حکومت کی طرف سے وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اور وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ کی شمولیت کا امکان ہے۔

گزشتہ روز اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایکشن کمیٹی ایک ہفتے کے اندر انسدادِ دہشت گردی پلان تیار کرکے سیاسی قیادت کے سامنے پیش کرے گی، جس کی منظوری کے بعد فوجی و سیاسی قیادت کی جانب سے اسے عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں