اسلام آباد: باجوڑ ایجنسی میں سڑک کنارے دھماکے کے نتیجے میں تین سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

مقامی آفیشل سہیل خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ دھماکا ایجنسی کے علاقے ڈاماڈولہ میں ہوا جو کہ پشاور سے تقریبا 125 کلو میٹر دور واقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے اہلکار معمول کی گشت سے واپس آرہے تھے کہ یہ واقعہ پیش آیا۔

ایک اور سینئر آفیشل عبدالحسیب خان نے بھی واقعے کی تصدیق کی ہے۔

تاحال کسی گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم پاکستانی طالبان اور دیگر منسلک گروہ قبائلی علاقوں میں فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب منگل کے روز طالبان حملہ آوروں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 148 افراد جاں بحق ہوئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal jehangir Dec 19, 2014 01:12pm
اس وقت دنیا کو سب سے بڑا درپیش چیلنج دہشت گردی ہے ۔ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہ ہے اور یہ قابل مذمت ہے۔ اسلام میں دہشت گردی ،بم دہماکوں اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں اور ،طالبان دوسری کالعدم جماعتیں اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں ہولناک جرائم کے ذریعہ اسلام کے چہرے کو مسخ کررہی ہیں۔ مذہب، عقیدے اور کسی نظریے کی بنیاد پر قتل وغارت گری اور دہشت گردی ناقابل برداشت ہے ۔ جسکی اسلام سمیت کسی مہذب معاشرے میں گنجائش نہیں۔ طالبان ایک رستا ہوا ناسور ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔ اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔