خیبر ایجنسی میں 32 'دہشت گرد' ہلاک

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2014
فوٹو/ اے ایف پی—۔
فوٹو/ اے ایف پی—۔
فوٹو/ بشکریہ آئی ایس پی آر—۔
فوٹو/ بشکریہ آئی ایس پی آر—۔

خیبر ایجنسی: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں سیکورٹی فورسز نے زمینی کارروائی کے دوران 32 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جبکہ تین سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

پاکستان کی مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں مبینہ دہشت گردوں کا گروپ پاک افغان سرحد کی طرف فرار ہو رہا تھا۔

اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے ورمگئی اور سپورکوٹ کے علاقے میں کارروائی کی۔

کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 32 مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔

جبکہ کچھ دہشت گرد اپنے ہلاک ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی خیبرایجنسی میں پاک فوج کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں اہم ازبک کمانڈر سمیت 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئےتھے۔

منگل 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں پاکستانی طالبان کے حملے کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 148 افراد ہلاکت کے واقعے کے بعد آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون اور ٹو میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

پاک فوج نے وادی تیراہ میں رواں سال اکتوبر میں آپریشن خیبر-ون شروع کیا تھا جس میں منگل باغ کے عسکری گروہ لشکراسلام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

قبل ازیں فوج نے جون کے مہینے میں شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا۔

آپریشن ضروب عضب کے آغاز کے بعد لاکھوں افراد نے شمالی وزیرستان سے بنوں نقل مکانی کی تھی جو کہ اس وقت بھی آئی ڈی پیز کے کیمپوں میں مقیم ہیں۔

خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام 7 قبائلی علاقوں میں سے ہیں جو کہ افغانستان کی سرحد کے ساتھ واقع ہیں اور ان علاقوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

jami Dec 19, 2014 06:35pm
zabardast pak fauj zindabaad