آرمی پبلک اسکول سانحے کے بعد

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2014

پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی شدت کا صحیح اندازہ اس وقت ہوا جب وہاں صحافیوں کو جانے کی اجازت ملی اور جگہ جگہ گولیوں سے چھلنی دیواریں، جلی ہوئی کتابیں، ٹوٹی ہوئی میزیں اور تباہی کے مناظر نظر آئیں جن کو دیکھنے والے صحافی بھی ہل کر رہ گئے۔

مزید پڑھیں: پشاور سانحے پر ہر آنکھ اشک بار

پشاور میں ہونے والے سانحے پر اظہارِ یکجہتی

ایک فوجی اہلکار اسکول کے اندر کھڑا ہے— رائٹرز فوٹو
ایک فوجی اہلکار اسکول کے اندر کھڑا ہے— رائٹرز فوٹو
ایک فوٹوگرافر پرنسپل کے کمرے کی تصویر اتار رہا ہے— اے پی فوٹو
ایک فوٹوگرافر پرنسپل کے کمرے کی تصویر اتار رہا ہے— اے پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار گولیوں کے نشانات سے چھلنی دیوار پر اسکول کے بہترین اسپورٹس طالبعلموں کے ناموں کی فہرست دیکھ رہا ہے — اے ایف پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار گولیوں کے نشانات سے چھلنی دیوار پر اسکول کے بہترین اسپورٹس طالبعلموں کے ناموں کی فہرست دیکھ رہا ہے — اے ایف پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار متاثرہ اسکول کے سامنے سے گزر رہا ہے — اے پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار متاثرہ اسکول کے سامنے سے گزر رہا ہے — اے پی فوٹو
پولیس اہلکار دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے اسکول میں تحقیقات میں مصروف ہیں — اے ایف پی فوٹو
پولیس اہلکار دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے اسکول میں تحقیقات میں مصروف ہیں — اے ایف پی فوٹو
اسکول کے آڈیٹوریم میں صحافیوں کو حملے کے ایک روز بعد جانے کی اجازت ملی — اے ایف پی فوٹو
اسکول کے آڈیٹوریم میں صحافیوں کو حملے کے ایک روز بعد جانے کی اجازت ملی — اے ایف پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار اسکول کے اندر کھڑا ہے— رائٹرز فوٹو
ایک فوجی اہلکار اسکول کے اندر کھڑا ہے— رائٹرز فوٹو
فوجی اسکول کے اندر کھڑے ہیں— اے ایف پی فوٹو
فوجی اسکول کے اندر کھڑے ہیں— اے ایف پی فوٹو
فوجی اہلکار آرمی پبلک اسکول کے اندر بطور محافظ کھڑے  ہیں — رائٹرز فوٹو
فوجی اہلکار آرمی پبلک اسکول کے اندر بطور محافظ کھڑے ہیں — رائٹرز فوٹو
ریسکیو ٹیم کے اراکین اسکول کے تباہ شدہ حصوں سے گزر رہے ہیں— رائٹرز فوٹو
ریسکیو ٹیم کے اراکین اسکول کے تباہ شدہ حصوں سے گزر رہے ہیں— رائٹرز فوٹو
ایک فوجی اہلکاراسکول کا معائنہ کر رہا ہے— رائٹرز فوٹو
ایک فوجی اہلکاراسکول کا معائنہ کر رہا ہے— رائٹرز فوٹو
گارڈ کی ذمہ داری ادا کرنے والے ایک فوجی — اے ایف پی فوٹو
گارڈ کی ذمہ داری ادا کرنے والے ایک فوجی — اے ایف پی فوٹو
فوجی اہلکار اسکول کا معائنہ کرتے ہوئے — اے پی
فوجی اہلکار اسکول کا معائنہ کرتے ہوئے — اے پی
ایک فوجی اہلکار میڈیا نمائندوں کو ایک جلے ہوئے کمرے کا منظر دکھا رہا ہے— اے ایف پی فوٹو
ایک فوجی اہلکار میڈیا نمائندوں کو ایک جلے ہوئے کمرے کا منظر دکھا رہا ہے— اے ایف پی فوٹو
فوجی اہلکار اسکول کا معائنہ کرتے ہوئے — اے پی فوٹو
فوجی اہلکار اسکول کا معائنہ کرتے ہوئے — اے پی فوٹو
اسکول کی دیواروں پر گولیوں کے سوراخ دیکھے جاسکتے ہیں— اے ایف پی فوٹو
اسکول کی دیواروں پر گولیوں کے سوراخ دیکھے جاسکتے ہیں— اے ایف پی فوٹو
حملے کے بعد سترہ دسمبر کو فوجی اہلکار اسکول میں جمع ہیں— اے ایف پی فوٹو
حملے کے بعد سترہ دسمبر کو فوجی اہلکار اسکول میں جمع ہیں— اے ایف پی فوٹو