’پاک، افغان فورسز مشترکہ کارروائیاں کریں گی‘

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2014
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستا ن اور افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر مشترکہ آپریشن کے حوالے سے اتفاق کرلیا ہے۔

جمعے کو ایک انٹرویو کے دوران سانحہ پشاور کو پاکستان کا 9/11 قرار دینے والے سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان آرمی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مشیرِ خارجہ کا بیان آرمی چیف جنرل راحٰل شریف کے دورہ کابل کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے دوران افغان صدر اشرف غنی اور ایساف کمانڈرجنرل جوزف ڈنفورڈ نے آرمی چیف کو سیکیورٹی سے متعلق معاملات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

اپنے حالیہ بیان میں سرتاج عزیز کا یہ بھی کہنا ہے کہ مبئی حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمان لکھوی کو رہا نہیں کیا گیا اور حکومت اس کیس کے حوالے سے ایک پٹیشن کا جائزہ لے رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر انتظامی معاملات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ان تجاویز کو ایک مشترکہ فوجی گروپ کے اجلاس کے سامنے پیش کیا جائے گا ، جسکا انعقاد جلد متوقع ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان بھی سمجھوتہ ایکسپریس کے حوالے سے کچھ پیش رفت کا مظاہرہ کرے گا۔

یاد رہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کا سانحہ 2007 میں پیش آیا تھا ، جس کے دوران تقریباً 70 افراد ہلاک ہوئے تھے، جو زیادہ تر پاکستانی تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں