اسلام آباد: ایک درد دور کرنے والی دوا کے طور پر متعارف کرائی جانے والی گولی اسپرین (ڈسپرین) دل کے دورے کے خلاف ایک 'سپاہی' کی حیثیت تو اختیار کر ہی چکی ہے، تاہم اب یہ چھوٹی سی گولی ڈیمنشیا یعنی بھولنے کی بیماری کے خلاف بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ڈیمنشیا ایک ایسی بیماری ہے، جس میں مبتلا فرد کی یادداشت اور سوچنے سمجھنےکی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے اور یہ بڑی عمر کے افراد کے لیے ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔

خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق ایک آسٹریلوی یونیورسٹی نے ڈیمنشیا کے خلاف اسپرین کی کارکردگی پر ایک تحقیق کی، جس کے دوران 19 ہزار آسٹریلوی افراد کا مطالعہ کیا گیا۔

تحقیق کے نتیجے میں یہ سامنے آیا کہ اسپرین میں یہ خصوصیت پائی جاتی ہے کہ وہ نہ صرف انسانی خون کے پلیٹ لیٹس کو جمنے سے بچاتی ہے، جس کے باعث ہارٹ اٹیک کے خطرات کم ہو جاتے ہیں، بلکہ ڈیمنشیا کے خلاف بھی اس کی کارکرگی بہترین دیکھی گئی ہے۔

اس سے قبل لندن کی کوئین میری یونیورسٹی نے ایک تحقیق میں دعویٰ کیا تھا کہ اسرپن نامی گولی کا روزانہ کم مقدار میں استعمال کینسر سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسپرین کا استعمال کینسر سے بچاﺅ کے لیے مفید

تحقیق کے مطابق اسپرین کی کم مقدار کے طویل عرصے تک استعمال سے کینسر کی مختلف اقسام کے پھیلاﺅ اور اس سے موت کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں