لاہور: 1992 ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے ہیروز میں سے ایک اور سابق کپتان انضمام الحق نے گرین شرٹس کو مشورہ دیا ہے کہ انڈیا کے خلاف ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں دباؤ میں ہرگز نہ آیا جائے۔

ملتان میں امید جواں انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی کی افتتاحی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں سابق کپتان نے کہا 'ہم ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک انڈیا سے ہارتے آئے ہیں لیکن میں کھلاڑیوں سے کہوں گا کہ وہ اس حوالے سے نہ سوچیں اور مثبت ذہن کے ساتھ انڈیا کا سامنا کریں'۔

'میری خواہش ہے کہ ہماری ٹیم قدرتی انداز میں کھیلے اور امید ہے کہ وہ اس مرتبہ ماضی کی روایت توڑ ڈالیں گے'۔

انضام کا کہنا تھا کہ تجربہ کار اور جونئیر کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی سکواڈ متوازن ہے۔

انہوں نے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ ایک میچ ہارنے پر دباؤ میں نہ آئیں کیونکہ ورلڈ کپ میں کسی بھی وقت صورتحال بدل سکتی ہے۔

'1992 ورلڈ کپ میں ہم ایک مرتبہ بالکل نیچے چلے گئے تھے لیکن جب ہم نے پرفارم کرنا شروع کیا تو اللہ تعالی نے کامیابی کے دروازے کھول دیے اور بلاآخر ہم ایونٹ جیت گئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیم کے تمام پلیئرز کے پاس ورلڈ کپ جیت کر ہیرو بننے کا موقع ہے اور اس سے انہیں مستقبل میں فائدہ پہنچے گا۔

اکیڈمی کے حوالے سے انضمام نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اسے ملتان میں شروع کیا جائے گا اور بعد میں اس کا دائرہ دوسرے شہروں تک پھیلے گا۔

تقریب میں ورلڈ کپ سکواڈ کے بیشتر کھلاڑیوں، ہیڈ کوچ وقار یونس، سپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد اور وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے شرکت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں