دورہ بنگلہ دیش کے لیے پاکستان کی کڑی شرائط

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2015
فائل فوٹو اے ایف پی
فائل فوٹو اے ایف پی

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے رواں سال دورہ بنگلہ دیش کے لیے شرائط عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ شرائط پوری نہ کی گئیں تو پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش کا دورہ نہیں کرے گی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو رواں 10 اپریل سے سات مئی تک بنگلہ دیش کا دورہ کرنا ہے اور اس دوران وہ دو ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

پی سی بی نے بنگلہ دیشی بورڈ سے کہا ہے کہ وہ اس دورے کی 50 فیصد آمدنی دینے کے ساتھ ساتھ دورے کے بدلے انڈر 19 اور اے ٹیم کو بھی پاکستان بھیجے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ اگر یہ شرائط پوری نہ کی گئیں تو پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش کا دورہ نہیں کرے گی۔

پی سی بی نے کہا ہے کہ وہ اپنے مطالبے پر قائم رہیں گے اور زور دیا کہ کسی بھی کے وعدے سے قبل بورڈ تحریری معاہدے کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی بھی کرے گا تاکہ اگر بنگلہ دیشی بورڈ بعد میں مطالبات پورے کرنے سے انکار کرے تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

یاد رہے کہ فیوچر ٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو بنگلہ دیشن کا دورہ کرنا ہے لیکن اب آئی سی سی اس میں مداخلت نہیں کرتا اور معاملات دونوں ملکوں کے بورڈز آپس میں بیٹھ کر طے کرتے ہیں کہ دورہ کمرشل سطح پر ممکن ہے یا نہیں۔

گزشتہ چار سال کے دوران پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات سردمہری کا شکار رہے ہیں اور آخری مرتبہ دونوں ملکوں کے درمیان 2011 کے آخر میں دوطرفہ سیریز اس وقت کھیلی گئی تھی جب پاکستان نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا۔

بنگلہ دیش نے دو مرتبہ پاکستان کے دورے کی حامی بھری لیکن دونوں ہی مرتبہ سیکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر دورے سے انکار کردیا جس سے پاکستان کی ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی کی کوششوں کو شدید جھٹکا لگا۔ پاکستان نے جواب میں اپنے کھلاڑیوں کو بنگلہ پریمیئر لیگ میں شرکت سے روک دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں