بنگلہ دیشی وزیراعظم کے ساتھ توہین آمیز رویہ

25 جنوری 2015
بنگلہ دیش کی اپوزیشن رہنما اور بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیاء — رائٹرز فائل فوٹو
بنگلہ دیش کی اپوزیشن رہنما اور بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیاء — رائٹرز فائل فوٹو

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء نے بیٹے کی موت پر تعزیت کیلئے آنے والی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو گھر کے دروازے سے ملے بغیر واپس بھیج دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بنگلہ دیش کے ایک نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی لائیو فوٹیج کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی گاڑی اور ان کی ہائی سیکورٹی اسٹاف کو ڈھاکہ کے ضلع گلشن میں خالدہ ضیاء کے آفس کے سامنے دیکھا گیا۔

اپوزیشن رہنما کے سیکرٹری شیمول بسواس کا کہنا تھا کہ خالدہ ضیاء کی طبیعت اپنے بیٹے کی موت کی خبر سنے کے بعد خراب ہے اور ان کو دوا دی گئی ہے جس سے وہ سو گئیں۔

انھوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اس وقت اپوزیشن رہنما سو رہی ہیں اور وہ بعد میں ان سے ملنے کیلئے آسکتی ہیں۔

حسینہ واجد کے سیکرٹری اقبال سبحان چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ حسینہ واجد ایک وزیراعظم، رہنما اور ایک والدہ کی حیثیت سے تعزیت کرنے آئی ہیں اور پھر وزیراعظم نے وہاں پانچ منٹ انتظار کیا تاہم ان کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔

انھوں نےکہا کہ یہ طریقہ سیاسی اقدار کے خلاف اور غیر انسانی عمل ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: حکومت مخالف پرتشدد احتجاج، 34 ہلاک

اپوزیشن رہنما نے بیٹے کے انتقال کے باوجود گذشتہ ماہ وقت سے پہلے ملک میں الیکشن کے مطالبے اوراس حوالے سے ملک گیر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

بنگلہ دیش میں حکومت کے خلاف پونے والے پرتشدد واقعات میں 30 افراد قتل اور سیکٹروں زخمی ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خالدہ ضیاء کا بیٹا 44 سالہ فرحت رحمان گذشتہ روز ملائشیا میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا تھا۔

بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء اور حسینہ واجد ایک دوسرے کی سخت سیاسی حریف تصور کی جاتی ہیں اورچھگڑالو بیگمات کے نام سے جانی جاتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں