کراچی: ایک طرف جہاں جماعت الدعوہ پر حکومتی پابندی پر ابہام موجود ہے تو دوسری جانب، تنظیم کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ایسی پابندیاں 'نئی بات نہیں'۔

حافظ سعید نے ہفتہ کو کہا کہ ان کی تنظیم عوامی بہبود اور تعلیمی منصوبوں پر کام جاری رکھے گی۔

سائیٹ ایریا میں جامعہ بنوریہ العالمیہ میں مفتی محمد نعیم کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا ' پابندیوں کا سلسلہ پچھلے چھ سالوں سے جاری ہے'۔

'عدالتوں نے ہمیں کلین چٹ دیتے ہوئے ملک کا باعزت شہری اور بے گناہ قرار دیا ہے لیکن میڈیا دفتر خارجہ کی حالیہ بریفنگ کے بعد تنظیم پر اقوام متحدہ کی چھ سالوں سے عائد پابندیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے'۔

خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے جماعت الدعوہ اور حقانی نیٹ ورک پرپا بندیاں لگانے کی تصدیق کرنے سے گریز کیا تھا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ایک میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ جماعت الدعوہ اور کچھ دوسری تنظیموں پر اقوام متحدہ نے پابندیاں لگائی تھیں اور پاکستان عالمی تنظیم کا رکن ہونے کے ناطے ایسے گرہوں کے خلاف کارروائی کا پابند ہے۔

حافظ سعید نے کہا کہ ان کی تنظیم غریب لوگوں کیلئے درجنوں فلاحی منصوبوں پر سرگرم ہے۔'ہم ان منصوبوں کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خاص طبقہ اور گروپ اپنےایجنڈےکے فروغ کیلئے جماعت الدعوہ کو نشانہ بنا رہا ہے 'لیکن میں آپ کو بتا دوں کہ ہم سچے پاکستانی ہونے کے ناطے ملک اور اس کے نظریے کا تحفظ کریں گے'۔

اس سے پہلے حافظ سعید نے مفتی نعیم کواتوار کے روز حرمت رسول صلی اللہ وعلیہ وسلم مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

مفتی نعیم نے حکومت کے قومی ایکشن پلان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے 'لیکن کسی کو مدرسوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی کا حق نہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Asim Jafri Jan 25, 2015 04:48pm
Most depending and true news provided , Dawn News