'بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ دہشت گردی ہے'

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2015
سیکٹری پانی و بجلی یونس ٹھکر — ڈان نیوز اسکرین گریب
سیکٹری پانی و بجلی یونس ٹھکر — ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی یونس ٹھکر نے گزشتہ رات بجلی کے بریک ڈاون سے پیدا شدہ صورتحال کی وجہ دھماکوں کو قرار دیدیا ہے۔

اسلام اباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی یونس ٹھکر نے بتایا کہ ٹرانسمیشن لائنز کو بموں سے اڑایا گیا جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم تین گھنٹے کے اندر سسٹم بحال کیا گیا۔

سیکرٹری پانی و بجلی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ملک میں ہزاروں میل پر پھیلی ہوئی ٹراسمیشن لائینزکوسیکیورٹی فراہم نہیں کی جا سکتی ہے۔

سیکرٹری پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ قومی گرڈ سٹیشن ایک ہونے کی وجہ سے خرابیاں دور نہیں ہو رہیں اور ملک میں دو مزید قومی گرڈ سٹیشن کے متبادل سسٹم کا انتطام کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ چشمہ کے دونوں پلانٹ اس وقت بند ہیں اور امید ہے اج رات تک ٹھیک ہو جائیں گے۔

سیکرٹری پانی و بجلی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بجلی کا شارٹ فال چار ہزار ہے امید ہے کل سے آٹھ یا چھ گھنٹے تک بجلی لوڈشیڈنگ تک لے آئیں۔

یونس ٹھکر کا کہنا تھا کہ فرنس آئل آئندہ چھ روز کا سٹاک موجود ہے اس لئے کسی قسم کے بحران کا خطرہ نہیں ہے۔

وفاقی سیکٹری پانی وبجلی یونس ٹھکرکا کہنا تھا کہ ساڑھے7ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگئی، مکمل بجلی بحال کرنے کیلیے تیز رفتاری سےکام جاری ہے۔

یونس ٹھکر کا کہنا تھا کہ ملک کو بجلی کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے جبکہ بجلی کا ضیاع کم کرنےکیلیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

اس سے قبل ملک کے بڑے حصے میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے بعد مختلف شہروں اوراضلاع میں بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی۔

ہفتہ کو رات گئے بدترین بریک ڈاؤن کے نتیجے میں پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لاتعداد شہر، اضلاع اور دیہات تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔

صبح 10 بجے این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی) نے دعوی کیا تھا کہ لاہورکے 30فیصد، راولپنڈی اور اسلام آبادکے50 فیصدعلاقوں کی بجلی بحال کی جاچکی ہے۔

این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے مطابق تخریب کاروں نے گذشتہ شب اوچ سبی ٹرانسمیشن لائن کودھماکے سے اڑایا تھا، ٹرانسمیشن لائن پر دھماکے سے بجلی کی ترسیل کا نظام متاثر ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ کراچی کو 500 میگا واٹ، خیبر پختونخوا اور کوئٹہ کو جزوی طور پر سپلائی بحال کی جا چکی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاہور میں 30 فیصد، راولپنڈی اور اسلام آباد میں50 فیصد بجلی بحال ہوئی ہے، کراچی، حیدر آباد، سکھر، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، ساہیوال میں بھی بجلی جزوی طورپربحال کی جا چکی ہے۔

واضح رہے بریک ڈاؤن سے سندھ کا ایک بڑا حصہ بھی متاثر ہوا تھا۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بجلی کی ترسیل کی ذمہ دار ادارے کے الیکٹرک نے بتایا تھا کہ چار گھنٹوں تک بریک ڈاؤن سے تقریباً پورا شہر متاثر رہنے کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق گزشتہ ایک مہینے میں یہ چوتھا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔

ادھر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے ڈان کو بتایا تھا کہ ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے دوسری لائنز بھی متاثر ہوئیں اور پورا نظام بیٹھ گیا۔

کمپنی نے بتایا کہ فالٹ ڈھونڈنے کیلئے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

ڈان نیوز نے این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے حوالے سے مزید بتایا کہ ٹرپنگ سے منگلا، تربیلا اورغازی بروتھا بھی متاثر ہوا تھا۔

وزارت پانی وبجلی کے ذرائع نے بتایا کہ ضرورت سے زائد لوڈ پڑنے پرسسٹم میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی۔

ٹی وی چینلز نے وزارت پانی و بجلی کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کے تین گرڈ سٹیشن ٹرپ ہوئے جس سے پنجاب اور سندھ میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی تھی۔

' ملک کا 80 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوا ہم نے بحالی کا کام شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ پانچ سے آٹھ گھنٹوں میں نظام بحال ہو جائے گا۔ سسٹم بیٹھ جانے کی وجہ ٹرانسفارمرز کی اوور لوڈنگ تھی'۔

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے کراچی اور سندھ کے کچھ دوسرے شہروں میں اسی طرح کا بحران پیش آیا تھا جب قومی گرڈ سے صوبائی دارالحکومت کو بجلی فراہم کرنے والی ایک ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائن میں تکنیکی فالٹ آ گیا تھا۔

اس وقت حکام نے کہا تھا کہ نمی اور دھند کی وجہ سے550 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی ۔

دوسرے جانب ہفتہ کی رات کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 22 اضلاع بھی متاثر ہوئے تھے۔

وزیراعظم نے بد ترین بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر بجلی بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

ادھر، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بریک ڈاؤن پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ صبح پانچ اور چھ بجے تک پورے ملک میں بجلی کا نظام بحال ہو جائے گا۔

عابد شیرعلی کا کہنا تھاکہ مبینہ طور پرنصیر آباد میں ٹرانمیشن لائن دھماکے سے تباہ ہونے پر بریک ڈاؤن ہوا ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

sharminda Jan 25, 2015 06:41pm
This could possibly be Government's tactic to blame unknown terrorists for electricity breakdown rather due to real cause i.e. oil shortage. They have already gained some time and will use same excuse until they overcome oil shortage. For everyone's kind information, one or two transmission lines can't cause nation-wide power failure.
Israr Muhammad Khan Jan 25, 2015 08:19pm
دہشتگردی ایک بہانہ ھے حکومت اپنی نااہلی چھپانے کیلئے دہشگردی کا بہانہ کررہی ھے پچھلے دو مہینوں کئی مرتبہ بریک ڈاون کا واقعہ پیش اچکا ھے یہ حکومت کی ناکامی ھے اس طرح کے واقعات سے اربوں روپوں کا نقصان ھوتا ھے حکومت کو چاہئے کہ اس واقعہ کے زمہ داروں کو سخت سزا دی جائے سب پہلے پہلے تو متعلقہ وزیر کو فوری مستعفی ھونا چاہئے یا انکو برطرف کیا جائے اس محکمہ کے زمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے
ak Jan 26, 2015 01:43am
Poor nation . . . fooled again