'بجلی کا نظام شام تک بحال ہو جائے گا'

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2015
وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں تباہ کیا گیا بجلی کا نظام آج شام تک بحال کردیا جائے گا۔

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر پانی وبجلی کا کہنا ہے کہ اوچ میں ٹرانسمیشن لائنوں کودہشت گردوں نےاڑا دیا، جس کے نتیجے میں گڈو بجلی گھر کے ٹرپ ہونے سے تمام نظام تباہ ہوگیا۔

تاہم سات ہزار پانچ سو میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردی گئی ہے اور آج صورتحال بہتر ہونے پر مزید بجلی بھی دستیاب ہوگی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاور پلانٹس کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ گرڈ اسٹیشن کو نشانہ بنائے جانے کی انکوائری رپورٹ 48 گھنٹوں میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خواجہ آصف نے پیٹرول بحران کو بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ قرار دینے سے متعلق قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایندھن کی مسلسل فراہمی بحال ہوگئی ہے اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ذریعے فرنس آئل کے 12 کارگو منگوائے گئے ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ ان کی وزارت آئندہ چند دنوں میں ملک کے صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کو صفر کی سطح پر لانے کے حوالے سے اپنی پوری کوشش کررہی ہے، جبکہ مستقبل میں بجلی کے بریک ڈاؤن کو مکمل طور پر ختم کرنے کے حوالے سے یوایس ایڈ اور چینی کمپنیوں سے بھی ٹرانسمیشن لائن کی سیکورٹی کے لیے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

وزیر پانی و بجلی نے بتایا کہ تربیلا اور منگلا سے پانی کے اخراج کے ذریعے 6 ہزار میگاواٹ ہائیڈل بجلی سسٹم میں آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا سے سندھ تک 'مساوی لوڈشیڈنگ' کرنے کے حوالے سے کوششیں کررہی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے ساتھ 650 میگاواٹ معاہدہ ختم ہوگیا ہے اور اب نئی شرائط و ضوابط پر معاہدہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل 2011 میں کے الیکٹرک کو 300 میگاواٹ بجلی کم کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ مانتے ہیں کہ بجلی کا بحران موجود ہے تاہم صورتحال بہتر ہونے میں تین سال لگیں گے اور یہ 2017 کے موسم گرما تک ختم ہو جائے گی۔

وزیراعظم کا پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری کا حکم

دورسری جانب وزیراعظم محمد نوازشریف نے وزارت پانی وبجلی اورصوبائی حکومت کوبجلی کی فراہمی کو فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے نتیجے میں ہفتے کی رات بڑے پیمانے پر تاریکی چھا گئی تھی۔

اسلام آباد میں پانی وبجلی کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف سے گفتگو کے دوران وزیراعظم کو ملک میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت لوڈ شیڈنگ کم کرنے کے لیے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے کام کررہی ہے اور تمام متعلقہ حکام کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔

خواجہ آصف نے وزیراعظم کو بتایا کہ ہفتہ کی رات ٹرانسمیشن لائن میں کسی خرابی کی وجہ سے نہیں بلکہ دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اوچ کے علاقے میں ٹرانسمیشن لائنوں کو دہشت گردوں نے اڑا دیا جس کے نتیجے میں گڈو بجلی گھر ٹرپ کرگیا جس سے تمام نظام تباہ ہوگیا، تاہم بجلی کی فراہمی کے نظام کو معمول پر لانے کے لیے تین پلانٹس کو نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

sharminda Jan 26, 2015 04:41pm
Jhoot, sufaid jhoot. Pakistan kay awam itnay bhi masoom nahin. Aik aur inquiry. Kab maira watan in zalimon ki roaz roaz ki kamaition aur inquiries say aagay barhay gaa. Jab India aur US apas main strategic partnership ki baat kar rahay hain, hamari hukoomat inquiry commitees banay main masroof hai. Is say andaza hota hai keh pak hukamranon ki priorities kia hain.