نیند نہ آنے کی 4 وجوہات

27 جنوری 2015
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔

نیند ہماری زندگی کی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ مناسب نیند نہ ملنے کی صورت میں نہ بہتر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی صحت کے اعتبار سے یہ کوئی درست حکمت عملی ہے۔ تاہم متعدد ریسرچز میں ان کی وجوہات اور حل بھی بتائے گئے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔

روشنی

اسسٹنٹ پروفیسر نارتھ ویسٹرن یونیویسٹی آف فینبرگ اسکول آف میڈیسن کیلی گلیزر برون کے مطابق روشنی سے قدرت کی جانب سے ملنے والی قدرتی گھڑی متاثر ہوتی ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ کب سونا اور کب جاگتے رہنا ہے۔ انہوں بتایا کہ روشنی کس رنگ کی ہے، اس سے بہت اثر پڑتا ہے۔ مطالعات کے مطابق ہمارا جسم نیلے رنگ کے حوالے سے حساس ہوتا ہے اور یہ اس رنگ کی روشنی انرجی سیورز اور کمپیوٹر اسکرینز سمیت دیگر چیزوں سے بھی خارج ہوتا ہے۔

حل: سونے سے ایک گھنٹہ قبل لائٹ بند کردیں۔ اگر کھڑکیوں کے ذریعے زیادہ روشنی آپ کے کمرے میں داخل ہورہی ہے تو کالے پردوں کا استعمال کریں یا پھر آنکھوں پر کالا ماسک پہن لیں۔

ٹیکنالوجی

ایک سروے کے مطابق 95 فیصد امریکی سونے سے پہلے کسی نہ کسی ٹیک گیجٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان گیجٹس سے نیلے رنگ کی روشنی خارج ہوتی ہے جو کہ ہمارے دماغ کو سونے سے روکتی ہے۔

اس کے علاوہ یہ ڈیوائسز ہمارے دماغ کو مصروف روکھتی ہیں جس کی وجہ سے نیند متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

حل: برون کے مطابق سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل ایک مرتبہ فیس بک چیک کرکے اسے صبح تک دوبارہ چیک نہ کریں۔ اس کے علاوہ آپ فلکس جیسے پروگرامز بھی ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں جو آپ کے کمپیوٹر اسکرینز کی نیلی روشنی کم کردیتے ہیں۔

درجہ حرارت

سوتے وقت ہمارے جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کا بیڈ روم گرم ہے تو آپ کا جسم کو ٹھنڈا نہیں ہوسکے گا اور جتنا زیادہ درجہ حرارت ہوگا آپ کو نیند نہ آنے کے امکانات اتنے ہی روشن ہوں گے۔

حل: برون کے مطابق بیڈ روم کا بہترین درجہ حرارت تقریباً 18 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈا کمرہ آپ کے میٹابولزم کے لیے بھی مفید ہے۔

اسٹریس

بدقسمتی سے پریشانی سونے کے سائیکلز کو متاثر کرسکتی ہے۔ اس سے سونے میں دقت پیدا ہوتی ہے اور پریشانی کی کیفیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ آدھی رات کو یا صبح جلدی اٹھنے کی بھی شکایت کرتے ہیں۔

حل: عام طور پر انہیں بچوں کو ہی سنایا جاتا ہے تاہم ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں نے سونے سے 45 منٹ قبل لوریاں سنی انہیں بہتر نیند آئی۔ برون کہتی ہیں کہ اگر آپ کو نیند نہیں آرہی تو زبردستی سونے کی کوشش سے بہتر بستر سے نکل کر اپنے آپ کو مصروف کرلینا ہے اور اس وقت ہی بستر پر جائیں جب آپ کو نیند آنے لگے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں